واشنگٹن( ھمگام ویب نیوز ) اطلاعات کے مطابق روسی و ایرانی حمایات یافتہ شام کے ڈکٹیٹر صدر بشارالاسد کے ،دوما، میں کیمیکل حملوں کے بعد امریکہ کی قیادت میں برطانیہ اور فرانس کی مشترکہ جدید میزائل حملوں نے شامی فوج کے کیمیکل ہتیھار بنانے والے فیکٹریوں کو منٹوں میں تہس، نہس کردیا۔ پینٹاگان میں لیفٹیننٹ جنرل کینتھ مک کینزی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام کے دل کو نشانہ بنایا ہے۔امریکی فوج کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ تمام میزائلوں نے منٹوں کے اندر اپنے خاص اہداف کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ سب ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ان میں سے ایک فیکٹری دارالحکومت دمشق میں اورباقی دو شمالی لبنان کی سرحد کے قریب واقع شہر حمص کے مضافات میں قائم ہیں ۔
امریکہ، فرانس اور برطانیہ نے ہفتے کے روز الصباح شام کی کیمیائی ہتھیاروں کی تین تنصیبات پر 105 میزائل گرائے ۔
امریکہ کے فوجی منصوبہ سازوں اور صدر ٹرمپ نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی تنصیبات پر امریکی قیادت کے حملوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کامیاب رہا اور ہر میزائل نے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔امریکہ نے کہا ہے کہ یہ تین اہداف برزح ریسرچ سینیٹر دمشق اور حمص کے نزدیک ہتھیار ذخیرہ کرنے کے دو مراکز ہیں۔ ان جگہوں پر کلورین اور سیرین گیس تیار اور ذخیرہ کی جا رہی تھی۔شام کے کیمیائی ہتھیاروں کا پروگرام ملیا میٹ کردیا گیا۔روسی فوج کے کرنل جنرل سرگئی رڈسکوئی نے کہا کہ روس نے چند سال قبل اپنے بعض مغربی اتحادیوں کی درخواست پر شام کو یہ دفاعی میزائل نظام دینے سے انکار کردیا تھا لیکن آج کے حالات کو دیکھ کر ان کی فراہمی پر دوبارہ غور کیا جاسکتا ہے۔
روس نے شام پر امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کے حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دریں اثنا روسی فوج نے کہا ہے کہ وہ شام کو روسی ساختہ جدید میزائل دفاعی نظام کی فراہمی پر غور کرسکتی ہے۔
روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرادی ہے جس میں امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کے جارحانہ اقدامات پر بات کی جائے گی۔اس اجلاس کے بلانے سے پہلے امریکہ ، فرانس اور برطانوی فوجوں نے اپنے مخصوص اہداف حاصل کرلیئے ہیں۔