زاھدان (ھمگام نیوز) راہ ِ بلوچیستان کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ، اور اس کی وجہ سے اموات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ، جس نے صورتحال کو سنگین حالت میں ڈال دیا ہے۔
زابل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے صدر ہادی مرزائی نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا کے وسیع پھیلنے کی وجہ سے اس بیماری کی لہر آخر کار شمالی بلوچستان میں سیستان خطے میں پہنچ گئی ہے اور بلوچیستان کے شمالی علاقے ایک نازک صورتحال سے گزر رہے ہیں جس کی وجہ کرونا کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بدقسمتی سے سیستان میں ماسک کے استعمال میں ڈرامائی انداز میں کمی واقع ہو رہی ہے اور بہت سارے لوگ پہلے کی طرح ہیلتھ پروٹوکولز پر عمل نہیں کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہم کرونا کی بھیانک لپیٹ میں ہیں ـ
مرزائی نے کہا ، “ہمیں جن دیگر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان میں سے ایک سیستان کے علاقے میں شادی اور ماتم کی تقریبات ہیں جنہیں لوگ ہیلتھ پروٹوکول کیئے بغیر ان تقریبات کا انعقاد کرکے کرونا وبا کو مزید اپنے ایریاز داخل ہونے کا موقع فراہم کر رہے ہیں
زابل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے صدر نے کہا: “پچھلے دو ہفتوں میں زابل کے ہیلتھ سنٹروں اور ہسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد 10 سے کم تھی اب لاپروہی کی وجہ یہ تعداد 30 سے زیادہ ہوگئی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران چار افراد جانبحق ہو چکے ہیں جن میں سے تین افراد کی کرونا مثبت قرار دیا گیا ہے۔”