پنجشنبه, مې 8, 2025
Homeخبریںشہید ظہیر انور جیسے نوجوانوں نے اپنے خون سے آبیاری کی ہے۔بی...

شہید ظہیر انور جیسے نوجوانوں نے اپنے خون سے آبیاری کی ہے۔بی آر ایس او

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ ریپبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے شہید ظہیر انور کی چوتھی برسی کے مناسبت پر اپنے جاری کردہ بیان میں شہید کو انکی گراں بہا قربانیوں پرخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید ظہیر انور بی آر ایس او کے سابقہ مرکزی رکن تھے جنہیں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے 24 اپریل 2013 کو ان کے آبائی علاقے ضلع پنجگور سے انکے دیگر دو ساتھیوں سمیت اغواء کیا تھا۔ شہید ظہیر انور کو پاکستانی درندہ فورسز نے اپنے بدنام زمانہ ٹارچر سیلوں میں ہر طرح کے تشدد سے گزارنے کے بعد 4جون 2013 کو شہید کر کے نعش کو کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں پھینک دیاتھا۔ شہید کے جسم پر واضح انتہائی درجے کے تشدد کے نشانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ شہید ظہیر انور کس حد تک بلوچ قومی تحریک سے پر عزم تھے جو آخری وقت تک ظالم کے سامنے نہ جھکتے ہوئے شہید ہوگئے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ریاستی افواج اور خفیہ ادارے بلوچ قوم کے نوجوانوں کو شہید کر کے یہ سمجھ بھیٹے ہیں کہ وہ اس طرح کے غیر انسانی ہتکنڈوں سے بلوچ قومی تحریک کو زیر کرنے میں کامیاب ہونگیں تو یہ ان کی بھول ہے۔ کیونکہ بلوچ قومی تحریک کی شہید ظہیر انور جیسے نوجوانوں نے اپنے خون سے آبیاری کی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شہدائے بلوچستان کی بے لوث قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج بلوچ قومی تحریک کو عالمی سطح پر پزیرائی ملی ہے۔ شہیدائے بلوچستان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ذمہ داری تمام بلوچ قوم پر عائد ہوتی ہے۔ ہمیں چائیے کہ ہم بلوچ قومی تحریک کے شہیدوں کے فکر و نظریہ کو ہر گھرو گدان تک پہنچائیں اور بلوچ قومی تحریک کو مزید مضبوط و منظم کرنے کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کریں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ریاستی فورسز اور خفیہ ادارے ماہِ رمضان کی شروعات نہتے بلوچوں کے خون سے کررہے ہیں۔بلوچستان کے علاقے قلات و مستونگ میں تیسرے روز بھی آپریشن جاری رہا اور عام بلوچ آبادیوں پر مسلسل شیلنگ کی گئ جس کے نتیجے میں متعدد لوگوں کی شہید وزخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب ڈیرہ بگٹی کے علاقوں بوبی،شانک اور بھمبور میں پاکستانی فورسز نےآپریشن کرتے ہوئے متعدد نہتے لوگوں کو اغواء کیا ہے جو تاحال فورسز کے تحویل میں ہیں جن کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز