کابل (ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان قیدی رہا کرنے کا اعلان کردیا ، انہوں نے کہا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی روکنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، بس گارنٹی ہونی چاہیے کہ طالبان قیدی دوبارہ جنگ نہیں لڑیں گے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ طالبان قیدیوں کی رہائی کیلئے شفاف طریقہ کار تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ ایسا طریقہ بنایا جائے گا جس سے ملک میں مثبت تبدیلی آئے اور ی طریقہ جنگ بندی کی وجہ بھی بن جائے۔
طالبان قیادت کی طرف سے گارنٹی ہونی چاہیے کہ طالبان قیدی دوبارہ جنگ نہیں لڑیں گے۔ دوسری جانب امریکا نے افغانستان میں رہنے کا پلان بی تیار کرلیا ہے، پلان کے تحت امریکا نے اسپیشل کمانڈ فورسز تیارکی ہیں، ان کا بگرام سے 28 کلومیٹر دور ہیڈکوارٹر ہوگا، فوجی انخلاء کے بعد آئندہ دنوں میں یہ فورسز افغانستان میں آپریشن کریں گی۔ اس کے ساتھ ہی واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز میں یہ خبر رپورٹ ہوئی یے کہ امریکن پہلے ہی سے اسپیشل کمانڈ فورسز تیار کرچکے ہیں، جن کا بگرام سے 28 کلومیٹر دور ہیڈکوارٹر ہوگا۔
آنے والے دنوں میں یہ فورسز آپریشن کریں گی،امریکا کا فوجی انخلا الگ بات ہوگی۔یہ امریکا کا پلان بی ہے، جو کہ تیار ہے.کابل کے گزشتہ روز اے حملے بارے میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا کہ پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ امن معاہدے کے لیے خطرہ ہے۔ تمام فریق افغانستان میں امن کے لیے راہ ہموار کرنے پر متفق ہیں۔