چهارشنبه, اپریل 23, 2025
Homeخبریںطالبان کو افغان عوام و حکومت سے بات چیت کرنا ہوگا،؛امریکہ

طالبان کو افغان عوام و حکومت سے بات چیت کرنا ہوگا،؛امریکہ

واشنگٹن (ہمگام ویب نیوز ) 28 فروری کو افغان طالبان نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ویب سائٹ پرایک پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ قطر میں افغانستان کے اسلامی امارات کا پولیٹیکل آفس افغانستان بحران کے پر امن حل کے لیے امریکا کے ساتھ برائے راست مذاکرات کے لیے تیار ہے۔جس پر امریکی قائم مقام معاون وزیرِ خارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ افغان طالبان ہم سے برائے راست بات چیت کرنے کے بجائے اپنی حکومت اور عوام سے مذاکرات کرکے قیام امن کا حل نکالیں۔ کابل امن عمل کے دوسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کا قیامِ امن کا عزم واضح اور اُن کا مؤقف جراٴت مندانہ ہے لیکن اب طالبان کی یہ بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس بات کا عملی مظاہرہ کریں کہ وہ بات چیت پر حقیقت میں تیار بھی ہیں۔ لیکن طالبان کو بات چیت بین الاقوامی برادری یا امریکا کے ساتھ نہیں بلکہ برسرِاقتدار افغان حکومت اور افغانستان کے عوام کے ساتھ کرنا ہوگی، اور امریکا امن عمل مذاکرات کی مکمل حمایت کرے گا تاکہ بات چیت کے ذریعے باہمی رضامندی سے کوئی حل نکل سکےاور اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دہشت گرد گروپ افغانستان کو پھر سے کبھی محفوظ ٹھکانے کے طور پر استعمال نہیں کریں گے۔ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ افغانستان کی کشیدہ صورتحال کا حل اور تنازع کے خاتمے کا واحد راستہ مذاکرات ہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز