کراچی ( ہمگام نیوز)لوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان حمدان بلوچ نے کہا کہ عذیز بلوچ کی سربراہی میں چلنے والا ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے کل رات میرے چھوٹے بھائی صادق بلوچ کو علاقے سے اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے اور اغواء کے آدھے گھنٹے بعد ایک گولی دل پہ اور ایک پیر پر مار کے شہید کردیا اور نعش پھینک دی. عزیر بلوچ ہو یا شفیق مینگل یا کوئی بھی ریاستی گروہ انہیں تشکیل دینے کا مقصد بلوچ قوم کی نسل کشی کو تیز کرنا ہے یہ لوگ باقاعدہ ریاستی سر پرستی میں ہر کام آزادانہ طور پر کرتے ہیں رینجرز، پولیس سمیت ریاستی اداروں و سیاست دانوں کی مدد حاصل ہے انہیں. اس سے پہلے بھی اسی علاقے میں گینگوار کے کارندوں نے بی آر ایس او کے کارکن فراز بلوچ کو شہید کر دیا تھا جو شہید حاجی رزاق کا بھانجھہ بھی تھا اور حاجی عبدالرزاق کے اغواء میں بھی انہیں کا ہاتھ تھا جسے ریاستی ایجنسیوں کے حوالے کیا گیا تھا. حمدان بلوچ نے کہا کہ لیاری سمیت کراچی کے تمام بلوچ آبادی والے علاقوں میں ریاستی سرپرستی میں یہ گروہ بلوچ نوجوانوں کو نشہ جیسے دلدل میں دھکیل رہے ہیں اور آپسی لڑائی میں عام لوگوں کا بڑی بے دردی سے قتلِ عام کر رہے ہیں. حمدان بلوچ نے کراچی میں رہنے والے تمام بلوچوں سے پرزور اپیل کی کہ وہ انکے خلاف کھڑے ہوجائے اپنے بچوں کی مسقبل کو بچانے کے لیے کراچی کے تمام بلوچ ان کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے قومی جہد میں شامل ہوجائیں، خودمختار بلوچ ریاست کی تشکیل سے ہی ان جیسے عناصر کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا اور ہماری آنے والی نسلیں پر سکون زندگی گزار سکیں گے