زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج بروز بدھ 16 نومبر کو گرفتار ہونے والی بلوچ سیاسی و سماجی کارکن فائزہ براہوہی کو تقریباً ڈیڑھ ماہ کی نظربندی کی سزا سنانے کے بعد آج ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
فائزہ کو قابض ایرانی سیکورٹی فورسز نے 3 اکتوبر کو اس وقت گرفتار کیا جب اس نے چابہار کے پولیس کمانڈر کے ہاتھوں 15 سالہ بلوچ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا ـ
اس بلوچ شہری کا عدالتی اجلاس رواں ماہ کی یکم نومبر کو زاہدان کی عدالت کی دوسری شاخ میں ہوا اور اسے تین سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
کہا جاتا ہے کہ ان کا کورٹ سیشن بغیر وکیل کے ہوا۔
فائزہ کے خلاف “قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے اور لوگوں کو اکسانے “قابض ایران کے رہنما کی توہین” اور “حکومت کے خلاف پروپیگنڈا” کے الزامات لگائے گئے تھے ـ
بلوچ خاتون کی حراست کے دوران انسانی اور سماجی حقوق کے کارکنوں نے کئی مہم چلا کر اس کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب فائزہ براہوہی ان تمام لوگوں کا شکریہ اد کرتے ہوئے ایک ویڈیو میں انہوں نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی جنہوں نے اس کی گرفتاری کی خبر کا احاطہ کیا اور اس کی نہ صرف رہائی کا مطالبہ کیا بلکہ ہر جگہ اور موقعہ پر ان کی حمایت کی ـ
واضح رہے کہ ان کی رہائی عارضی طور پر اور کارروائی کے اختتام تک ضمانت کا حکم نامہ دائر کر کے کی گئی تھی۔ اور وہ اس وقت اپنے گھر میں نظر بند ہیں ـ
فائزہ براہوہی، 15 مئی 1999 کو زاہدان میں پیدا ہوئے
تھے ـ