شنبه, سپتمبر 21, 2024
Homeخبریںفلاڈیلفیا: پولیس کی فائرنگ سے ایک سیاہ فام ہلاک، عوامی احتجاج، 4...

فلاڈیلفیا: پولیس کی فائرنگ سے ایک سیاہ فام ہلاک، عوامی احتجاج، 4 پولیس اہلکار زخمی۔

فلاڈیلفیا (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق امریکی شہر فلاڈیلفیا میں پولیس کی فائرنگ سے ایک سیاہ فام ہلاک، عوامی احتجاج میں پتھراو کے دوران 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص خنجر سے مسلح تھا۔

امریکی شہر فلاڈیلفیا میں ایک سیاہ فام شخص کی پولیس فائرنگ میں ہلاکت کے بعد پیر کی رات پولیس کے خلاف پر تشدد مظاہرے پھوٹ پڑے اور احتجاجیوں کے پتھراو میں چار پولیس والے زخمی ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص خنجر سے مسلح تھا۔

نیوز چینل این بی سی کے مطابق، چار پولیس آفیسر اس وقت زخمی ہوئے جب ایک پولیس سٹیشن کے سامنے مظاہرے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ پتھراؤ کے سبب زخمی ہونے والے آفیسروں کو ہسپتال لے جانا پڑ گیا۔

گولی چلنے سے متعلق ،سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک  ویڈیو میں دکھایا گیا ہے خنجر ہاتھ میں لئے ستائیس سالہ شخص جسے عہدیدار والٹر ویلیس کے نام سے پہنچان رہے ہیں، دو پولیس آفیسروں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ پولیس آفیسر بندوق تانے والٹر کو تنبیہہ کر رہے ہیں کہ وہ خنجر پھینکنے دے۔

خبر رساں ادارہ رائٹرز نے کہا ہے کہ وہ ایک راہ گیر کی جانب سے اس واقعہ کی بنائی گئی اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی ویڈیو کی فوری طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو پولیس والوں نے سڑک پر جاتے ویلیس نامی ایک شخص پر بندوقیں تانی ہوئی ہیں۔

وڈیو کے مطابق وہ شخص پولیس والوں کی طرف بڑھتا ہے اور پولیس والے بندوقیں تانے پیچھے کی جانب ہٹتے ہوئے اس سے چاقو پھینکنے کا کہہ رہے ہیں۔ دونوں پولیس آفیسروں نے اس کے بعد متعدد گولیاں چلائیں جس سے ویلیس کو زمین پر گرتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔

ویلیس کی ہلاکت کے بعد، مقامی پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
شہر کے میئر جم کینی اور پولیس کمشنر ڈینئیلے آؤٹ لا نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ اس واقعہ نے سوالات کو جنم دیا ہے اور اس کی تفیش ہو رہی ہے۔ جم کینی کا کہنا ہے کہ محکمہ پپولیس اس واقعہ کی مکمل تفتیش کرے گا۔

پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ وہ ویلیس کی ہلاکت پر لوگوں کے اشتعال  سے آگاہ ہیں۔

اس نوعیت کے تشدد کے واقعات کی یہ تازہ ترین کڑی ہے۔ اس سے قبل نسل پرستی کے خلاف  مظاہرے اس سال مئی میں اس وقت شروع ہوئے تھے جب  چھیالیس سالہ افریقی امریکی جارج فلائیڈ منی آپلس میں اس وقت دم توڑ گیا جب ایک پولیس والے نے فلائیڈ کو تحویل میں لینے کے عمل کے دوران اس کی گردن نو منٹ تک گھٹنے سے دبائے رکھا جس سے اس کا دم گھٹ گیا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز