ہیلسنکی (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق فن لينڈ نے نيٹو ميں شموليت کا فيصلہ کر لیا ہے جبکہ سويڈن بھی عنقريب اس بارے ميں فيصلہ کرنے والا ہے۔ روس نے ان رياستوں کی مغربی دفاعی اتحاد ميں شموليت کو جارحيت قرار ديا ہے اور جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے۔
فن لینڈ کے صدر اور وزیر اعظم نے کہہ دیا ہے کہ وہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں جلد از جلد شمولیت کے حق میں ہیں۔ یوکرین میں روسی جارحیت کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ فن لینڈ کو نیٹو کا رکن ملک بننے کی خاطر فوری طور پر درخواست جمع کرا دینا چاہیے۔ يہ بات ايک مشترکہ بيان ميں کہی گئی، جو جمعرات کو جاری کيا گيا۔
فن لینڈ اور روس کے درمیان 1,340 کلومیٹر طویل مشترکہ سرحد ہے۔ روس نے خبردار کر رکھا ہے کہ سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ ماسکو حکومت کے مطابق نیٹو میں توسیع سے یورپ یا یہ دنیا مستحکم نہیں ہو سکتی ہے۔
فن لينڈ کی جانب سے يہ فيصلہ ايک وقت پر سامنے آيا ہے، جب برطانوی وزير اعظم بورس جانسن نے ايک روز قبل ہی فن لينڈ اور سويڈن کا دورہ کيا تھا، جس دوران انہوں نے ان دونوں ملکوں کے ساتھ دفاعی تعلقات بڑھانے کے ايک معاہدے کو حتمی شکل بھی دی۔ برطانیہ نے يہ يقين دہانی بھی کرائی ہے کہ اگر شمالی یورپی رياستوں سویڈن اور فن لینڈ پر حملہ کيا گيا، تو برطانيہ ان کی مدد کرے گا۔
دوسری جانب روس نے خبردار کیا ہے کہ اسے پڑوسی ملک فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے جواب میں عسکری سطح کے تکنیکی اقدامات کرنے ہوں گے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ نیٹو کی توسیع اور روسی سرحدوں تک رسائی، دنیا اور يورپ کو زیادہ مستحکم اور محفوظ نہیں بناتی۔ روس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ماسکو کو ‘اپنی قومی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے فوجی، تکنیکی اور دیگر اقدامات کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔‘ اس نے نیٹو پر الزام لگایا کہ وہ روس کے لیے ایک اور فوجی خطرہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔