جمعه, اپریل 25, 2025
Homeخبریںفیسبک جمہوریت کے لیے خطرہ اور تعصب کا شکار: نوبل انعام یافتہ...

فیسبک جمہوریت کے لیے خطرہ اور تعصب کا شکار: نوبل انعام یافتہ صحافی ماریہ ریسا

منیلا ( ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق فلپائن کی نوبل انعام یافتہ صحافی ماریہ ریسا نے فیسبک پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا سائٹ فیسبک جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ فیسبک نفرت انگیزی اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام رہی ہے اور کمپنی ’حقائق کے حوالے سے تعصب‘ سے کام لیتی ہے۔
صحافی اور فلپائن کی نیوز سائٹ ’ریپلر‘ کی سربراہ نے بتایا کہ ’فیسبک کا الگورتھم حقائق کے برعکس غصے اور نفرت سے بھرے جھوٹ کو ترجیع دیتا ہے۔

ملکی دفاع اور غیر اخلاقی مواد کی شکایت پر 10 لاکھ اکاونٹس، ویب سائٹس بلاک ہو چکے ہیں ـ
ماریہ ریسا نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب فیسبک کی ایک سابق ملازم نے الزام لگایا ہے کہ کمپنی نفرت انگیزی اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے بجائے منافع کو ترجیع دیتی ہے، جبکہ فیسبک نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
ماریہ ریسا کے بیان پر فیسبک کے ترجمان نے کہا ہے کہ کمپنی نقصان دہ مواد کو ہٹانے یا اسے کم کرنے کے لیے مسلسل سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
’ہم پریس کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں اور دنیا بھر کے میڈیا کے اداروں اور صحافیوں کی حمایت کرتے ہیں۔‘
ماریہ ریسا نے کہا کہ ’فیسبک دنیا بھر میں خبروں کی ترسیل کے لیے ایک بڑا پلیٹ فارم ہے، لیکن یہ حقائق اور صحافت کے خلاف تعصب کا مظاہرہ کرتا ہے۔‘
’اگر حقائق نہ ہوں تو سچ سامنے نہیں آتا اور یقین پیدا نہیں ہوتا۔ اگر یہ دونوں نہ ہوں تو جمہوریت نہیں رہتی۔ اگر حقائق نہ ہوں تو آپ کے سامنے سچ نہیں آتا اور آپ موسمیاتی تبدیلی اور کورونا وائرس جیسے مسائل کا حل نہیں ڈھونڈ سکتے۔
ماریہ ریسا پر فلپائنی صدر کے حمایتیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی جاتی رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ان کو تباہ کرنا اور ریپلر کی ساکھ کو مجروع کرنا ہے۔

اس سے قبل فیس بک سے متعلق دستاویزات سامنے لانی والی ڈیٹا سائنٹسٹ نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا کمپنی صارفین کی حفاظت سے زیادہ منافع کمانے میں دلچسپی رکھتی ہے۔
امریکی ریاست آئیوا سے تعلق رکھنے والی 37 سالہ ڈیٹا سائنٹسٹ فرانسس ہاؤگن نے گوگل اور پنٹرسٹ جیسی کمپنیوں کے لیے کام کیا ہے۔
انہوں نے امریکی نیوز چینل سی بی ایس کے شو ’60 منٹس’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ‘فیس بک نے وقتاً فوقتاً یہ ثابت کیا ہے کہ وہ منافع کو حفاظت پر ترجیح دیتے ہیں۔۔۔ وہ اپنا منافع کمانے کے لیے ہماری حفاظت کو قیمت کے طور پر ادا کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز