زاہدان (ہمگان نیوز) قابض ایرانی فلم بینوں اور بلاگروں نے بلوچ قوم کو ہمیشہ مختلف طریقوں سے دہشت گردوں اور اسمگلروں کے طور پر متعارف کرایا ہے ـ
رپورٹ کے مطابق ایک سیریز ” ساخت ایران 3 ” قابض ایرانی فلم بینوں اور ویب سریز میکروں نے بلوچ خواتین اور دیگر بلوچ کو بطور منشیات فروش، اسمگلرز اور دہشتگر پیش کیا گیا ہے جہاں دکھایا گیا کہ بلوچ خواتیں اپنی بلوچی لباس میں منشیات اور اسمگلرز کے سامان چھپا کر پیش کرتے ہیں ـ تاہم، ایران میں فلم کے مناظر ترکی کی سرحدی علاقوں عکس بندی کیئے گئے ہیں ـ
تقریبا ایک صدی سے جاری بلوچستان کے عوام کے خلاف وسیع پیمانے پر امتیازی اور غلامانہ سلوک اور ناانصافی کا سلسلہ اب عروج پر پہنچ گیا ـ