کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کوئٹہ میں وفات پانے والے پارٹی کے سینئر ممبر مہران بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہران بلوچ شال میں پارٹی کے انتہائی سینئر اور جفاکش ساتھی تھے جنہیں 2011 پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا تھا اور آٹھ سالوں تک ٹارچرسیل میں انتہائی وحشت ناک اذیت رسانی کے بعد 2019 کو پاکستانی فوج نے رہا کردیا تھا۔
ترجمان بی این ایم نے کہا پاکستانی ازیت گاہوں میں تشدد سے وہ کافی بیمار اور کمزور ہو چکے تھے لیکن ان کا حوصلہ برقرار تھا۔
ترجمان نے کہا مہران بلوچ کافی علاج کے باجود جانبرنہ ہوسکے اور تین دن قبل کوئٹہ میں ہمیں چھوڑ کر وفات پاگئے،
انہوں نے کہا طویل جدوجہد اور مرتے دم تک پارٹی پروگرام کے لیے قربانیاں دینے پر انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہیں اور یہ عہد و پیمان کرتے ہیں کہ پارٹی ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر دم لے گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی درندگی و حیوانیت کا کوئی آخری حد نہیں پاکستان بربریت وسفاکیت کے تمام حدود پار کر چکا ہے لیکن بلوچ فرزند زندانوں میں ہوں یا میدان میں انہوں نے اپنی جرات استقلال اور بے مثال جذبہ قربانی سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہم اپنی قومی آزادی کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔
ترجمان نے کہ آج بھی مہران جیسے بلوچ فرزند زندانوں میں دشمن کی بربریت کی زندہ مثال ہیں۔
انہوں نے کہا دشمن بلوچ قوم کی ایک نسل زندانوں میں نگل چکی ہے لیکن بلوچ قوم نے دشمن کو یہ باور کرایا ہے کہ ہم آزادی کی حصول تک قربانیوں کا تاریخ رقم کرتے رہیں گے۔