قلات (ہمگام نیوز) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے کہا ہے کہ آج بروز سوموار کو دوپہر 3 بجے قلات شہر میں ایک اسپیشل مشن کے تحت ایف سی کے 61 ونگ کمانڈر کی گاڑی کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ یہ حملہ بی ایل اے کے مجید برگیڈ کے ایک جانباز وطن ندریگ نے اس وقت سرانجام دیا جب ونگ کمانڈر کی گاڑی ایف سی ہیڈکورٹرز سے آفیسرز میس کی جانب جارہا تھا۔ حملے کا نشانہ ونگ کمانڈر سمیت گاڑی میں شامل 9 اہلکار تھے۔
واضح کرتے ہیں کہ یہ بی ایل اے کی طرف سے نہ ہی اس طرح کا پہلا حملہ ہے اور نہ ہی آخری ہوگا۔ تنظیم کی جانب سے اس طرح کا پہلا حملہ دسمبر 2011 میں ہوا تھا جب مجید برگیڈ کے پہلے وطن ندریگ شہید درویش بلوچ نے کوئٹہ میں ارباب کرم خان روڈ پر ڈیتھ سکواڈ کے اڈے کو نشانہ بنایا تھا، یہ سلسلہ ہنوذ جاری ہے اور بلوچستان کی آزادی تک جاری رہے گا۔ بی ایل اے کے سرمچار اور وطن ندریگ اپنے تعین کردہ مقام اور وقت پر قابض ریاست پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بلوچ قوم پر مسلط کردہ اس جنگ میں غیر تہذیب آفتہ پاکستان نہ اپنے آپ کو کسی جنگی قانون کا پابند سمجھتا ہے اور نہ ہی کسی قانون کو مانتا ہے۔ پاکستانی ریاست صرف زور اور طاقت کی زبان سمجھتا ہے اسی لیے اس قابض ریاست کو بلوچستان سے نکالنے کیلئے طاقت کا استعمال ضروری ہے۔
بلوچستان کی سرزمین میں موجود قیمتی قدرتی وسائل بلوچ قوم کی ملکیت ہیں جنکی حفاظت کیلئے ہمارے اسلاف اور آباواجداد نے قربانیاں دی ہیں۔ بلوچ قومی وسائل کو آج پاکستانی فوج کے جرنیل اور ان کا پنجابی اشرافیہ اپنی عیاشیوں کیلئے لوٹ رہا ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ آنے والے بلوچ نسلوں کی اس امانت کو پاکستانی لٹیروں سے محفوظ رکھیں۔ ہم پاکستان سمیت تمام غیرملکی سرمایہ کاروں کو سختی سے تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ بلوچستان کی لوٹ کھسوٹ میں حصہ نہ لیں۔
مجید برگیڈ کے وطن ندریگ نے چار سال قبل اسپیشل مشن کے لیے باقاعدہ اپنے نام کا اندراج کیا تھا اور ان چار سالوں میں وطن ندریگ شعوری طور پر اپنے فیصلے اور خواہش پر قائم رہے۔ بی ایل اے کے مجید برگیڈ میں عارضی جزبات کی بنیاد پر وطن ندریگوں کی صفوں میں شامل ہونے کے بجائے ہم مستقل مزاج اور شعوری طور پر پختہ نوجوانوں کو منتخب کرتے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ عارضی جذبات میں مبتلا سرمچار اسپیشل مشن کو اس طرح سے سرانجام نہیں دے سکتے ہیں جس طرح کہ اپنے مشن کیلئے انتظار کرنے والا شعوریافتہ وطن ندریگ سرانجام دے سکتا ہے۔
ان تمام وطن دوست اور آزادی پسند نوجوان جوکہ پاکستانی ریاست کی ظلم و زیادتیاں دیکھ کر ہمارے اسپیشل مشن میں حصہ لینے کیلئے رابطے کرتے ہیں ان کو صبر و تعمل کے ساتھ انتظار کرنا ہوگا کیونکہ جذباتی بنیادوں پر جلد بازی میں اسپیشل مشن کا سرانجام دینا آسان نہیں۔ بی ایل اے فقط شعوری طور پر پختہ نوجوانوں کو ہی بی ایل اے کے اسپیشل مشن میں حصہ لینے کیلئے موضوع سمجھتی ہے۔