کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جئیند بلوچ نے جمعرات کی شب نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شہیدقمرالدین بلوچ عرف ڈاکٹر جو 10 اکتوبرکو ناگاہو سے اپنے آبائی شہر اسپلنجی جارہے تھے کہ روبدار کے مقام پر ریاستی فوج کے مقامی ڈیتھ سکواڈ کے اہلکاروں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا شہید قمرالدین عرف ڈاکٹر 2009 سے تحریک آزادی سے وابسطہ تھے جو قلات، اسپلنجی، بولان، جوہان اور ناگاہو سمیت مختلف علاقوں میں تنظیمی سرگرمیوں میں حصہ لیتے رہے ۔انکی کارکردگی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اس دوران جب ریاست اور اسکے مقامی گماشتے بلوچ نواجوانوں کو تحریک سے بدزن کرنے اور مسلح مزاحمت سے نکلنے کے لئے مختلف دباو ڈالتے رہے اسکے باوجود شہید قمرالدین بلوچ کی تحریک کے ساتھ ثابت قدمی سے وابستگی اور اپنے موقف پر مظبوطی سے ڈٹے رہنا بلوچ نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہے اور اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بلوچ نوجوان بلوچستان کی آزادی تک میدان جنگ میں دشمن کے آگے سر خم کرنے کے بجائے شہادت کو ترجیع دیں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ آج بلوچ سرمچاروں نے خاران شہر میں نادرا دفتر کے قریب پاکستانی فورسز کے گاڑی پر دستی بم سے حملہ کیا اورریاستی اہلکاروں پرفائرنگ بھی کی جس میں فورسز کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا اس حملے کی ذمہ داری بی ایل اے قبول کرتی ہے ہماری اسطرح کی کاروائیاں جاری رہیں گی۔