شنبه, اپریل 26, 2025
Homeخبریںقومی غلامی کا خاتمہ آزاد کا نعم البدل اور جدوجہد کا حاصل...

قومی غلامی کا خاتمہ آزاد کا نعم البدل اور جدوجہد کا حاصل وصول ہے:بی ایس ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں شہید حمید بلوچ شہید اسلم گچگی شہید خالد کرد شہید مرید بگٹی شہید ماسٹر نذیر بلوچ اور شہید قدیر بلوچ کو قومی آزادی کے جدوجہد میں والہانہ کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ شہداء نے حقیقی معنوں میں بہادری اور ایمانداری سے اپنی قربانیوں اور محنت کے زریعہ بلوچ قومی آزادی کے تاریخی موقف کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا شہید حمید کے پھانسی گھاٹ پر شہادت سے لے کر اب تک بلوچ فرزندہر مصائب کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کرتے ہوئے اپنی زندگیاں داؤ پر لگاکر قومی جدوجہد کا زیست بن رہے ہیں وہ اپنے لہو سے آزادی کے جدوجہد کو ایندھن دے رہے ہیں ترجمان نے کہاکہ شہداء نے جبری الحاق کو بلوچ قومی مسئلہ کا بنیادی محرک قرار دیتے ہوئے ریاست اور ان کے کاسہ لیس پارٹیوں کے پارلیمانی موقف کو مسترد کرتے ہوئے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہاکہ بلوچ قومی مسئلہ مخصوص انتظامی حقوق اور ریاستی مراعات و پیکجز کانہیں شہداء نے اس تاریخی و زمینی حقیقت کو لے کرقومی غلامی کے خاتمہ کو آزادی کا نعم البدل اور حاصل و صول قرار دیا ترجمان نے کہاکہ آزادی کے لئے جاری جدوجہد میں شہداء کا خون اور لاتعداد قربانیاں شامل ہے ان کی کوششیں رائیگاں نہیں جائین گے اگر چہ جدوجہد آزادی مختلف نشیب و فراز سے گزر کر اس مرحلے کو طے کیا ہے جو یقیناًفیصلہ کن ہے جو تسلسل پاچکاہے ایک سلسلہ ٹوٹنے کے بعد دوبارہ اس سے زیادہ بہتر اور منظم سلسلہ کے ساتھ بلوچ فرزند میدان میں آچکے ہیں ترجمان نے کہاکہ شہداء کے سوچ و فکر سے غداری کرنے والے ریاست نواز پارلیمانی جماعتیں بلوچ عوام کے گھمبیر شہری مسائل سے فائدہ اٹھاکر انہیں پارلیمنٹ اور الیکشن سیاست کی طرف مائل کرکے ان کے جذبوں اور ارمانوں کو مجروح کیا اور انہیں آزادی کے فکر وپروگرام کے بجائے موقع پرست و چاپلوس پارلیمانی آلودگیوں کی جانب دھکیل دیا جو کہ یقیناًبلوچ قومی آزادی کے سوچ کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش تھی زمینی حقائق سے واقف ہونے کے باوجود ان پارلیمانی پارٹیوں نے بلوچ قومی تاریخ شناخت اور آزادی سے غداری کرتے ہوئے ریاستی قبضہ کو جواز دینے کے لئے مختلف ہتکھنڈے اور حربے استعمال کرکے بلوچ عوام سے جھوٹ بولتے رہے حالانکہ بلوچستان ریاست کا حصہ نہیں ریاست کے دعوی کو کسی قسم کی آئینی وقانونی جواز بھی نہیں لیکن اس کے باوجود ریاست بلوچستان کو اپنی انتظامی دسترس کا حصہ سمجھتے ہوئے یہان پاکستانی الیکشن کو رواج دیتے ہوئے جداگانہ بلوچ قومی شناخت کوسب سے نقصان دی ربڑ سٹیمپ پارلیمنٹ کو بلوچ عوام پر مسلط کیا گیا لیکن جلد ہی کچھ بلوچ فرزندوں جہد آزادی کے اٹوٹ سلسلہ کو قائم رکھتے ہوئے عوام کے حوصلہ اور اعتماد کو دھچکہ دینے والے ریاستی گماشتوں کو عبرت ناک شکست سے دوچار کردی اوررائے عامہ مین ان کے سیاست کو بے نقاب کردیابلوچ عوام جو غلامی کے بے رحمانہ زندگی کے تھپیڑوں اور رحم و کرم پر تھے آزادی کے جدوجہد ان کے لئے نشاط ثانیہ بن گئی

یہ بھی پڑھیں

فیچرز