سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںلاپتہ افراد کےکیسوں سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا...

لاپتہ افراد کےکیسوں سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے بلوچ لواحقین ۔

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا ہیں کہ قابض ریاست پاکستان ان پر اپنے پیاروں کے کیسوں سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہیں ۔جن پر ان کو سخت تشویش ہیں ۔

حال ہی میں پاکستانی خفیہ اداروں نے کئی بلوچ لواحقین کو نامعلوم موبائل نمبروں سے فون کرکے

دھمکی آمیز لہجے میں اپنے لاپتہ پیاروں کے کیسوں سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ ڈال تھا۔اب قابض ریاست پاکستان ان پر حملے کر رہا ہے یہ کہنا ہے ۔ھانی بلوچ کا ۔ھانی بلوچ کو پاکستان خفیہ اداروں نے کراچی سےان کے منگیتر محمد نسیم کے ساتھ جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔بعد میں وہ بازیاب ہوگئے تھی لیکن ان کے منگیتر محمد نسیم اب تک لاپتہ ہے۔ھانی بلوچ دوسرے بلوچ لواحقین کی طرح اپنی منگیتر محمد نسیم کے بازیابی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔اب ان پر بھی ریاستی ادارے دباؤ ڈال رہے ہے کہ وہ طالب علم نسیم بلوچ کے کیس سے دستبردار ہوجائیں۔

حال ہی میں 11 مارچ کو کراچی میں ھانی بلوچ کو حادثہ پیش آیا ۔اس حادثے کے نتیجے میں ان کے چہرے پر چوٹیں آئیں تاہم وہ محفوظ رہی ہیں۔

ھانی بلوچ کا کہنا ہے کہ ریاست نے ان پر اپنے منگیتر نسیم بلوچ کے کیس پر دستبرداری کے لئے دباؤ ڈال رہا تھا ۔جس پر انہوں نے انکار کیا ۔اب ریاست ان کو جان مرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

یاد رہے حال ہی میں ریاستی خفیہ اداروں نے بانگ ہوران بلوچ کو بھی دھمکی آمیز فون کالز موصول ہوئی تھی ۔جن پر انہوں نے کہا تھا کہ میں ریاست کی ان عمل کی مزمت کرتی ہوں اور اگر ان کو کچھ ہوا تو ان کی ذمہ دار ریاست ہوگی اور وہ مادر وطن کے لئے جان کی قربانی دینے کے لئے تیار ہے ۔اوراس کی ساتھ ساتھ ریاست پاکستان نے راشد حسین کی لواحقین پر بھی کیس سے دستبردار ہونے کے لئے دباؤ ڈالا تھا

یہ بھی پڑھیں

فیچرز