سه شنبه, سپتمبر 24, 2024
Homeخبریںلورالائی میڈیکل کالج, ڈی پی ٹی اور بی ایم سی طلبا کے...

لورالائی میڈیکل کالج, ڈی پی ٹی اور بی ایم سی طلبا کے مطالبات کی جانب حکومتی غیر سنجیدگی نہایت ہی تشویشناک ہے

 

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان میں شعبہ تعلیم نہایت ہی زبوں حالی کا شکار ہے جس کے باعث نوجوان نسل تسلسل کے ساتھ روڈوں پر دربدر ہو رہے ہیں اور دوسری جانب حکومتی ادارے ایک خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں جہاں تعلیمی اداروں نہایت ہی قلیل تعداد میں موجود ہیں وہیں قائم شدہ تعلیمی ادارے بھی طالبعلموں کو بنیادی سہولیات میسر کرنے سے قاصر ہیں جس کی واضح مثال بولان میڈیکل کالج اور لورالائی میڈیکل کالج کے طالبعلموں کا گزشتہ ہفتے سے انھی دونوں تعلیمی اداروں میں احتجاجی کیمپ لگانا ہے۔ بلوچستان میں میڈیکل کالجز کی قلت کو مدنظر رکھتے ہوئے جہاں لورالائی میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لایا گیا لیکن ابھی تک کالج کو عارضی بنیادوں پر چند بلڈنگ تک محدود کیا گیا ہے۔ معیاری رہائشی نظام نہ ہونے کے باعث طلبا و طالبات کو کئی مسائل درپیش ہیں اور دوسری جانب کالج انتظامیہ اس حوالے سے کسی قسم کا اقدام اٹھانے سے قاصر ہے۔ کسی قسم کی چنوائی نہ ہونے کے باعث طلبا و طالبات نے جامعہ کے احاطے میں احتجاجی کیمپ لگایا گیا ہے لیکن ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود تاحال حکومت یا کسی بھی متعلقہ ادارے کی جانب سے شنوائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسی طرح بولان میڈیکل کالج کے طلبا و طالبات معیاری ہوسٹل سہولیات میسر نہ ہونے کے باعث جامعہ کے احاطے میں احتجاجی کیمپ لگائے ہوئے ہیں۔ جہاں متعلقہ ادارے ہر سال کئی نشستوں کا اضافہ عمل میں لاتے ہیں تو دوسری جانب کسی قسم کا رہائشی بند و بست نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہوسٹل کی سہولیات میسر نہ ہونے کے باعث سینکڑوں طالبعلم پرائیویٹ رہائش پر مجبور ہیں۔ اسی طرح بولان میڈیکل کالج سے منسلک نرسنگ کالج نے 23 طالبعلموں کو بغیر کسی جواز کے پہلے سمسٹر ہی میں کالج سے بے دخل کر دیا۔ میڈیکل کالجز میں طالبعلموں کے ساتھ اس طرح کا رویہ ہیلتھ سیکرٹری اور دیگر متعلقہ اداروں کی ناکامی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسی طرح فزیوتھراپی شعبے سے منسلک طالبعلموں نے بھی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا ہوا ہے۔ ہر سال سینکڑوں کی تعداد میں طالبعلم مذکورہ شعبے میں فارغ التحصیل ہوتے ہیں لیکن گزشتہ کئی عرصے سے حکومت کی جانب سے نہ تو کسی قسم کا آسامی بنایا گیا اور نہ ہی نوجوانوں کےلیے روزگار کے مواقع پیدا کیے گئے۔ حکومت کی جانب سے روزگار کے مواقع پیدا نہ کرنے تعلیم کے شعبے میں حکومتی غیر سنجیدگی اور ناکامی کی واضح ثبوت ہے۔
اپنے بیان کے آخر میں انھوں نے کہا کہ حکومت وقت نے اگر طالبعلموں اور نوجوانوں کی شنوائی نہیں کی تو اس طرح کے عمل معاشرتی اور سماج بگاڑ کا باعث بنیں گی۔ تنظیم طالبعلموں کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہوئے حکومت وقت سے اپیل کرتی ہے کہ لورالائی میڈیکل کالج اور بولان میڈیکل کالج کے طالبعلموں کی مطالبات جلد از جلد تسلیم کی جائیں اور دونوں جامعات میں بنیادی سہولیات کی دستیابی یقینی بنائی جائے اور دوسری جانب فزیو تھراپی شعبہ میں خاطرخوا آسامیاں پیدا کرکے طالبعلموں کےلیے روزگار کے مواقع پیدا کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز