سه شنبه, اکتوبر 8, 2024
Homeخبریںمئی کے ایٹمی ہتھیاروں کے بلوچستان میں تجربات کے خلاف فری بلوچستان...

مئی کے ایٹمی ہتھیاروں کے بلوچستان میں تجربات کے خلاف فری بلوچستان موومنٹ کا برطانیہ اور جرمنی میں احتجاج

لندن (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ نے 28 مئی کے بلوچستان میں پاکستانی جوہری ہتھیاروں کے تجربات اور مقبوضہ بلوچستان میں ان تجربات کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے خلاف جرمنی اور برطانیہ کےشہروں لندن اور پوٹسڈیم میں احتجاجی مظاہرہے کیے ۔

برطانیہ میں احتجاج لندن میں ۱۰ ڈاوننگ سٹریٹ برطانوی وزیر اعظم ہاوس کے سامنے کیا گیا جہاں بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی اور لوگوں کو بلوچستان پر پاکستانی قبضہ ، بلوچستان کو ایٹمی دھماکوں کے لیے بطور تجربہ گاہ کا استعمال اور بلوچستان میں صحت اور جانداروں پر ان کے اثرات کے حوالے سے پمفلٹ تقسیم کیے اور ااگاہی فراہم کی گئی جبکہ جرمنی میں مظاہرے کے ساتھ ریلی بھی نکالی گئی۔ جرمنی میں

احتجاج کا آغاز پوٹسڈیم کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کے سامنے ہوا جہاں پر مظاہرین نے پاکستان و ایران کے بلوچستان قبضے اور مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت ایٹمی تجربات اور ان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ بلوچستان پر پاکستانی و ایرانی غیر قانونی قبضے اور مظالم کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بلوچستان میں پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے تجربات اور اس کے بعد کی پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے مختلف نعرے درج تھے۔

 

ریلی کا آغاز پوٹسڈیم کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کے سامنے سے ہوا جس کے بعد مظاہرین شہر کے مختلف مصروف شاہراؤں پر گشت کرتے ہوئے لوئیزن پلاٹز پر گئے۔ مظاہرے اور ریلی کے دوران فری بلوچستان موومنٹ کے کارکنان نے سینکڑوں کی تعداد میں معلوماتی پمفلیٹ تقسیم کئے جن پر 28 مئی کے جوہری تجربات کے حوالے سے تفصیلات اور معلومات درج تھیں۔

 

مظاہرین سے محمد فارس بلوچ، عبدالجبار بلوچ، عادل بلوچ، ابوبکر بلوچ، شکیل عبدالستار اور نوید بلوچ نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں پاکستان اور ایران کے بلوچستان پر غیر قانونی قبضے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

 

مقررین نے مزید کہا کہ بلوچستان کی طویل تاریخ کو پاکستان اور ایران نے برطانیہ کی مدد سے مسخ کردیا ہے اور بلوچ عوام کو غُلامی کی زنجیروں میں جکڑ لیا ہے اور پچھلے کئی دہائیوں سے بلوچستان میں مظالم ڈھا رہے ہیں۔ 28 مئی 1998 کے دن ہندوستان کے جوہری تجربات کے جواب میں جب پاکستان نے اپنی فوجی اور جوہری طاقت دکھانے کا فیصلہ کیا تو اس مکروح عمل کے لئے بھی پاکستان نے بلوچستان کی سرزمین کا انتخاب کیا اور اپنے ایٹمی تجربات کا انعقاد کیا جس کے بلوچستان پر انتہائی تباہ کن اثرات مرتب ہوئے۔ ان تجربات کے لئے دنیا کے قوانین کو خاطر میں نہ لا کر پاکستان نے بلوچ سرزمین کو دائمی خُشک سالی کی نظر کردیا جہاں لائیو اسٹاک اور ذراعت مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ ان انسان کُش ہتھیاروں نے بلوچستان میں بسنے والے انسانوں کو بھی انتہائی متاثر کیا اور کینسر جیسی موذی مرض نے بلوچستان میں لوگوں کو متاثر کیا۔ ان تجربات کے بعد اب چھوٹے بچے بھی چھوٹی عمر میں بڑی تعداد میں کینسر کے شکار ہونے لگے ہیں مگر افسوس اور تشویش کا مقام یہ ہے کہ عالمی ادارے اور مہذب اقوام اس جبر کے خلاف اپنی ذمہ داری ادا کرنے سے قاصر ہیں جس سے پاکستان اور ایران کو اپنے مظالم میں اضافہ کرنے کے لئے جواز مل رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز