کوئٹہ(ہمگام نیوز) قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری طور پر اغواء ہونے والے بلوچ فرزند ماما ظریف کے لواحقین نے ان کی بازیابی کی اپیل کردی۔
لواحقین کا کہنا تھا کہ ماما ظریف کو قابض پاکستانی فوج نے 31 مارچ 2019 کو جبری طور پر اغواء کرنے کے بعد ریاستی ٹارچر سلوں میں منتقل کردیاتھا، جن کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں۔
لواحقین نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ماما ظریف کو انسانیت کی خاطر دوسرے جبری طور پر اغواء ہونے والے افراد کے ساتھ بازیاب کیا جائے یا انہیں منظر عام پر لاکر خاندان کے افراد کو ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے تاکہ ان کے گھر والے تھوڑا سکون پا سکیں۔
لواحقین نے اپیل کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست کی اپنی عدالتیں موجود ہیں اور اگر ماما ظریف بلوچ کسی جُرم میں ملوث رہے ہیں تو ان کو عدالت میں پیش کرکے ان پر فرد جرم عائد کردی جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے مگر اس طرح سے کسی کو سالوں لاپتہ کرنا ریاست کے اپنے قوانین سمیت عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔