بالگتر( ہمگام نیوز) بی ایس او آزاد بالگتر زون کے جنرل سیکریٹری شہیک بلوچ، سابقہ صدر اکبر بلوچ،سابقہ صدر مزار بلوچ، سابقہ انفارمیشن سیکریٹری میران بلوچ، سابقہ انفارمیشن سیکریٹری اسد بلوچ،سابقہ جونیئر جوائنٹ سیکریٹری چراگ بلوچ، سابقہ جونیئر جوائنٹ سیکریٹری کمبر بلوچ،سابقہ جونیئر جوائنٹ سیکریٹری سگار بلوچ سمیت 45ممبران نے اپنے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا ہے بانک کریمہ اور کمال سمیت پوری کابینہ کی تنظیم کو دانستہ طور پر سنگین بحران میں دھکیلنے اور اداروں کو تباہی سے دوچار کرنے کے خلاف ہم احتجاجاً اپنے عہدوں اور رُکنیت سے مستعفی ہورہے ہیں کریمہ اور کمال نے ایک طویل عرصے سے اپنی آمرانہ روش سے تنظیم کے اکثریتی مرکزی و زونل عہدیداروں اور ممبران کو یا تو تنظیم سے نکال دیا ہے یا انہوں نے خود استعفیٰ دیا ہے اب تنظیم کا یہ حال ہے وہ اکاّ دکاّ علاقوں میں ہی وجود رکھتی ہے مگر تنظیم کی اس تشویشناک صورتحال کے باوجود بانک کریمہ اور کمال بلوچ روز بہ روز اسے مزید تباہی کی جانب دھکیل رہے ہیں اسی طرح غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کمال بلوچ کی زیر صدارت منعقد حالیہ مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں 5ماہ قبل بانک کریمہ اور کمال نے اپنے انہی حرکات کے خلاف احتجاجاً مستعفی ہونے والے مرکزی کمیٹی کے دو ممبران ستار اور میرین پر کرپشن کا الزام لگا یا جو انکی اپنے تمام غیر آئینی و آمرانہ اقدامات کے خلاف آواز اٹھانے والوں کی جبری اور غیر مہذبانہ ہتھکنڈوں سے زبان بندی کرنے کی کوشش ہے جسکی ہم مذمت کرتے ہیں اس بات سے تنظیم کے تمام ممبران واقف ہیں کہ مذکورہ مرکزی عہدیداران نے 5ماہ قبل منعقد ہونے والے مرکزی کمیٹی کے اندر ہی تنظیم کے مسائل کو حل نہ کرنے خلاف استعفیٰ دے دیا تھا اور اسکے بعد جب بانک کریمہ ، کمال اور مرکزی کمیٹی کے دیگر ممبران جب بالگتر آئے تھے تو انہوں نے خود ہمیں بتایا تھا کہ ستار اور میرین نے استعفیٰ دیا ہے ہم نے میرین اور ستار سمیت مرکزی کمیٹی کے دیگر ممبران کے استعفوں کی وضاحت بھی طلب کی تھی اور اس معاملے پر ہماری ان سے کافی بحث و مباحثہ ہوئے نہ صرف ہمارے زون میں بلکہ ہر زون میں کریمہ ، کمال اور انکے نمائندوں نے خود ان کے استعفوں کے بارے میں ممبران کو بتایا تھا مگر اب پانچ ماہ بعد بانک کریمہ اور کمال میرین اور ستار پر کرپشن کا الزام لگا کر ممبران کی توجہ اپنے اوپر اٹھنے والے سوالات اور اپنے غیر آئینی اقدامات سے ہٹھانے کی کوشش کررہے ہیںایسا صرف وہ اس لیئے کررہے ہیں کیونکہ وہ ممبران کے سوالات اور انکی جانب سے وضاحت طلبی سے خوف زدہ ہیں اپنے اسی خوف کی وجہ سے تنظیم کے کونسل سیشن کی مدت کو ایک سال گزرنے کے باوجود ابھی تک وہ منعقدنہیں کررہے حالانکہ تمام زونوں اور ہر ممبر کا یہ مطالبہ ہے کہ تنظیم کا کونسل سیشن منعقد کیا جائے مگر کریمہ اور کمال اس انتظار میں ہیں کہ کب تمام ممبران ایک ایک کرکے خود نکل جائیں یا مختلف بہانوں سے وہ خود انہیں نکال کر اپنی ہاں میں ہاں ملانے والے چند لوگوں کو اکھٹا کرکے اسے تنظیم کے کونسل سیشن کا نام دے کر ممبران کے غصے سے بچ سکیں اور اپنی انہی حرکات آگے مزید جاری رکھ سکیں حالیہ اجلاس میں شال زون کے بیس کے قریب عہدیداران اور کارکنان کو تنظیم سے فارغ کرنا اسکی واضح مثال ہے بانک کریمہ اور کمال کے انہی حرکات کی وجہ سے جن میں تنظیم کو ایک گروہ کے ہاتھوں یرغمال رکھنا ، تنظیمی فیصلوں میں جانبداری و آمرانہ روش اپنانا ، اختلافِ رائے کچلنے کیلئے غیر سیاسی و غیر اخلاقی طریقے سے کارکنوں اور عہدیداروں کو تنظیم سے نکالنا یا نکل جانے پر مجبور کرنے جیسے عوامل کی وجہ سے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمارا چند ایسے لوگوں کے ساتھ چلنا اب محال ہوچکا ہے جنہوں نے ایک انقلابی تنظیم کو اپنی جاگیر سمجھ کر من مانے طریقے سے چلا رہے لہٰذا ہم بالگتر زون کے مذکورہ بالا عہدیداران اور ممبران
احتجاجاً اس گروہ سے الگ ہورہے ہیں مگر ہم بی ایس آزاد کے مقصد کو منزل تک پہنچانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، اور اس حوالے سے ہم اپنے جامع حکمت عملی کا اعلان جلد کریں گے ۔