مستونگ (اطلاعات کے مطابق مستونگ میجر چوک کے قریب سے جمعرات کے روز قابض پاکستانی فورسز کے ہاتھوں میں کلی عزیز آباد کے رہائشی نوجوان، کامران ولد حاجی میر احمد محمد شہی لاپتہ، عدم بازیابی کے خلاف اہلِ خانہ، رشتہ داروں اور عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ-کراچی شاہراہ کو نواب ہوٹل کے مقام پر بند کر دیا۔
احتجاجی مظاہرین نے نوجوان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا دے دیا، جس کے باعث شاہراہ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہو گئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بارہا مطالبات کے باوجود حکام کی جانب سے کسی قسم کی پیش رفت سامنے نہیں آئی، جس کے نتیجے میں انہیں احتجاج کا راستہ اپنانا پڑا۔
نوجوان کے والد نے گزشتہ روز حکام سے اپیل کی تھی کہ ان کے بیٹے کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے، بصورتِ دیگر وہ قومی شاہراہ کو بلاک کرکے دھرنا دیں گے۔ تاہم، متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی تسلی بخش اقدام نہ کیے جانے کے باعث آج انہوں نے احتجاج کا عملی آغاز کر دیا۔
مظاہرین نے حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ نوجوان کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کریں، بصورتِ دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ دوسری جانب، شاہراہ بند ہونے کے سبب مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔