مستونگ( ہمگام نیوز ) مقبوضہ بلوچستان کے علاقہ مستونگ میں مرکزی شاہراہ پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دھرنا 35 گھنٹوں سے جاری ہے ، جبکہ لکپاس اور کانک کراس پر بھی دھرنے روڈ بلاکنگ جاری ہے ،کل مچھ کے مقام پر شال سے سندھ جانے والی شاہراہ بند رکھا جائے گا اور عالمو چوک شال میں دھرنا دیا جائے گا ،اعلامیہ جاری ۔
ہمارے نمائندے کے مطابق آج نواب ہوٹل کے مقام پر مرکزی دھرنا میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں، اور بلوچ فار مسنگ پرسنز کے رہنماؤں ماما قدیر بلوچ حورین بلوچ سمیت دیگر نے شرکت کی اور لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ دو دن سے روڈ بند ہونے کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں مسافر بسیں اور مرد و خواتین بچے ومسافر پھنس گئے ہیں ، روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ جبکہ مسافروں کو بھی شدید مشکلات و پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنا کے منتظمین سے کوئی زمہ دار حکومتی نمائندہ بات چیت کرنے مسائل حل کرنے حوالے نہیں پہنچ سکا ہے، جس کی وجہ سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ دھرنا منتظمین کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی تک دھرنا جاری رکھنے اور کل سے شال سبی روڈ اور عالمو چوک شال میں بھی دھرنا دینے کا اعلان کیاگیا ہے ۔
مستونگ دھرنا منتظمین نے تازہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ کل 27 فروری بروز جمعرات صبح دس بجے بولان میں مرکزی شاہراہ کو پرانا مچھ کے مقام پر بند کیا جائے گا۔ مظاہرین نے اعلامیہ جاری کردیا ہے ۔
انھوں نے حکومتی ہٹ دھرمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ دھرنا کو دو دن گزر چکا ہے، لیکن لاپتہ ظہور سمالانی کو نہ بازیاب کیا گیا اور نہ ہی حکومت اور مستونگ کے ضلعی انتظامیہ لواحقین کو انصاف دلانے میں مخلص دکھائی دیتے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ حکومت کی اس بے بسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مستونگ۔ قلات۔ لکپاس۔ کانک کے بعد ، کل سے شال سبی شاہراہ بولان کو کل 27 فروری بروز جمعرات صبح دس بجے پرانا مچھ کے مقام پر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیئے غیر معینہ مدت تک بند کرنے کا اعلان کرتے ہیں ۔
انھوں نے مچھ کے عوام اور مسنگ پرسن کے لواحقین سے اپیل کی کہ وہ مچھ کے مقام پر پہنچ کر دھرنا میں شرکت کریں،اور مسافر حضرات مستونگ۔ قلات۔ لکپاس۔ کانک کے بعد شال تا سبی سفر کرنے سے گریز کریں۔