شنبه, اکتوبر 12, 2024
Homeخبریںمستونگ کابو ، سی ٹی ڈی ہاتھوں جعلی مقابلے میں مارے جانے...

مستونگ کابو ، سی ٹی ڈی ہاتھوں جعلی مقابلے میں مارے جانے والے چھ افراد جبری لاپتہ تھے ۔ وی بی ایم پی

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) مستونگ میں گزشتہ روز کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی مبینہ مقابلے میں شہید ہونے والوں میں ایک کی شناخت پہلے سے لاپتہ افراد کے طور پر لواحقین نے کرلی ہے ۔ یہ بات وائس فار بلوچ مسئنگ پرسنز تنظیم کے ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہی ہے ۔

لاپتہ افراد کی بازیابی کے کام کرنے والی تنظیم کے مطابق ‏ضلع مستونگ کے علاقے کابو میں سیکورٹی فورسز نے جن چھ افراد کو مقابلے میں مارنے کا دعویٰ کیا تھا ان میں سے ایک نعش کی شناخت 4 سال سے جبری لاپتہ عبید اللہ ساتکزئی ولد سلطان محمد سکنہ کلی سردار ساتکزئی زڑخو کوئٹہ کے نام سے انکے لواحقین نے کی ہے۔

ترجمان نے کہاہے کہ مبینہ مقابلے میں مارے جانے والوں کی شناخت مشتاق ولد عبدالرشید، علی احمد ولد تاج محمد، حبیب الرحمن ولد عبد الصمد، عبیداللہ ساتکزئی، محمد داود ولد شیر محمد اور نیاز محمد ولد عبدالباری کے ناموں سے ہوئی ہے۔

آپ کو علم ہے سی ٹی ڈی اس سے قبل بھی بلوچستان میں جبری گمشدگی کے شکار افراد کو جعلی مقابلے میں کرتا آرہا ہے، حالیہ کچھ وقتوں سے بلوچ قوم پرست حلقے، انسانی حقوق کی تنظیمیں سی ٹی ڈی پر الزام عائد کررہے ہیں کہ ماضی میں جو کام بلوچستان میں پاکستانی خفیہ ایجنسیاں کرتے تھے وہی کام آج سی ٹی ڈی کررہا ہے۔

اس سے قبل رواں سال جولائی میں پاکستانی فورسز نے زیارت کے قریب ایک مقابلے میں بلوچ لبریشن آرمی سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو مقابلے میں مارنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم بعد میں ان کی شناخت پہلے سے زیر حراست لاپتہ افراد کے ناموں سے ہوئی تھی-

واقعہ کے خلاف بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین نے پچاس دنوں تک گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا تھا بعدازاں وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ کی یقین دہانی پر کوئٹہ کے ریڈ زون میں اپنا احتجاج موخر کردیا تھا جہاں مظاہرین کو کمیٹی نے یقین دہانی کرائی کہ جبری گمشدگیوں کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے جائینگے اور زیر حراست لاپتہ افراد جعلی مقابلے میں قتل نہیں کیا جائے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز