دوشنبه, سپتمبر 23, 2024
Homeخبریںمعروف بلوچی گلوکار نعیم دلپل کی نئی گیت شدید تنقید کا شکار

معروف بلوچی گلوکار نعیم دلپل کی نئی گیت شدید تنقید کا شکار

کیچ (ہمگام نیوز) بلوچی زبان نئی ابھرتی اور معروف گلوکار نعیم دلپل کی نئی گیت بلوچ سماجی اور قوم پرستوں حلقوں میں شدید تنقید کا شکار ہوگیا ہے ـ

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں بلوچی زبان کے ابھرتی ہوئی معروف نوجوان گلوکار نعیم دلپل کی پاکستانی گلوکار شزاد رائے کے ساتھ ایک بلوچی اردو گیت بنام ” واجہ ” بلوچ سماجی، سیاسی اور آزادی پسند قوم پرستوں کی شدید تنقید کا شکار ہے ـ

بلوچ آزادی پسند تنقید نگاروں نے اس گیت کو تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے یہ گیت دراصل نوآبادیاتی نظام کا وہ شاخسانہ ہے جس میں بلوچ نسل کو ایک حد وحشی، جاھل اور بے تعلیم ظاہر کرکے کہا گیا ہے ہم ( پاکستانی) آپ ( بلوچ قوم) سے زیادہ ترقی یافتہ اور مہذہب ہیں اور ہم ہی وہ لوگ ہیں جو کہ بلوچ اور بلوچستان ترقی دینگے ـ لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ بلوچ قوم کو نہ صرف جاھل اور انپڑھ ظاہر کر رہے ہیں بلکہ اس گیت کے ذریعے وہ بلوچ قوم سے مخاطب ہیں کہ آپ ناراض بلوچ ( قابض پاکستان کی اختراح کردہ اصطلاح) ہیں یہ جنگ چھوڑ کر ہر امن شہری بن جائیں اور پاکستان کو اپنا وطن سمجھ کر اس کی خوشحالی کے لیئے سرگرم رہیں ـ

جبکہ دوسری جانب سوشل میڈیا پر کئی بلوچ آزادی پسند کارکنوں نے اس نعیم دلپل کو بھی تنقید کا نشانہ بنا کر ان کی اس نئی گیت کے مزاقیہ اور شوخیہ میمے بنائے اور نعیم دلپل کئی تحاریر لکھے کہ آپ بلوچستان میں رہتے ہوئے ایک بلوچ کی حیثیت سے ابھی تک بلوچ قوم کی نفسیات، سیاست، جنگ اور بلوچ سماج سے واقف نہیں ہیں ـ

واضح رہے کہ قابض پاکستان نے ہمیشہ اپنے مشنریوں کے ذریعے بلوچ قوم کو ایک جاہل اور بے تعلیم قوم ظاہر کرکے بلوچ سماج کی تہذیب پر وار کیا ہے یہ نئی گیت “واجہ ” اسی کا ایک تسلسل ہے ـ

یہ بھی پڑھیں

فیچرز