Homeخبریںمغربی بلوچستان میں گذشتہ سال تقریبا بیس افراد کو گرفتار کرکے جیل...

مغربی بلوچستان میں گذشتہ سال تقریبا بیس افراد کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا گیا۔

زاھدان( ہمگام رپورٹ ) گزشتہ 90 سالوں سے مغربی بلوچستان ایران کے قبضے میں ہے قبضے کے دن سے لے کر لمحہ حاضر تک قابض ایران نے مغربی مقبوضہ بلوچستان میں اپنی سفاکیت جاری رکھی ہے ۔ اس دورانیے میں ہزاروں بلوچوں کو قتل اور سینکڑوں بلوچوں کو بغیر کسی جرم کے صرف بلوچ ہونے کے ناطے  گرفتار کرکے پھانسی پر لٹکا دیا گیا ہے ـ مغربی مقبوضہ بلوچستان میں نظام زندگی مفلوج ہوگئی ہے ایرانی القدس اور فوج نے بلوچ سماج میں منشیات جیسے وبا کو وہاں ایک منصوبہ کے تحت پھیلا دیا ہے اور دوسری اہم بات یہ ہے بلوچ ایک سیکولر قوم ہونے کے ناطے بلوچ سماج میں مذہب کو اس طرح رواج دیا گیا ہے جیسے مذہب کی بن ھشت یہیں رکھی گئی ہے ـ دریں اثنا بلوچوں کی نہ صرف ایرانی ملا ملٹری، القدس، پاسداران انقلاب نسل کشی کر رہی ہے بلکہ  معاشی حوالے سے بلوچستان کو مکمل افائج بنا دیا گیاہے  حالانکہ مغربی مقبوضہ بلوچستان  معدنی وسائل کے حوالے سے ایک امیر ترین خطہ ہے لیکن پھر بھی بلوچ نان شبینہ کے محتاج ہیں ـ مغربی مقبوضہ بلوچستان کو قابض ایران نے ایک ایسا خطہ بنا دیا ہے جہاں نا سیاسی جدوجہد کیا جاسکتا ہے اور نا دیگر سماجی حوالے سے متحرک ہونے دیا جاتا ہے  کیونکہ ایران نے نا صرف سیاسی جدوجہد پر پابندی عائد کر رکھی ہے بلکہ بلوچ ہونے پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے کوئی بھی بلوچ خالص بلوچی نام نہیں رکھ سکتا اگر کسی نے  بلوچی نام رکھا تو اسے ایرانی القدس نقصان پہنچائے گا ـ ایران نے مغربی بلوچستان کے کئی شہروں کے بلوچی نام تبدیل کرکے ایرانی و فارسی نام رکھے ہیں جیسے زاھدان کا نام دزُاّپ تھا ایرانشہر کا پرانا بلوچی پہرہ تھا ـ دریں اثنا سیاسی جدوجہد پر پابندی عائد ہونے کے باوجود وہاں کے بلوچ وقتاً وفوقتاً اپنی آزادی اور قومی کے بیداری کے لیئے جدوجہد کرتے آرہے ہیں ـ اسی تناظر میں گزشتہ سال 2018 میں ایرانی قابض القدس اور پولیس سمیت دیگر اداروں نے 20 کے قریب بلوچوں کو سیاسی و قومی جدوجہد کے پاداش میں گرفتار کرکے زاھدان اور دیگر قید خانوں میں بلا کسی جرم سالوں کی سزا دے رکھی ہے۔ یہ وہی متاثرین بلوچ ہیں جن کے ریکارڈ زاھدان جیل میں سرکاری طور پر درج ہیں اس کے علاوہ درجنوں بلوچوں کو مغربی مقبوضہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جبری طور پر اغوا کرکے لا پتہ کر دیئے گئے ہیں جن کے متعلق بعض لوگوں کو اطلاع نہیں

ـ 1. مولوی عبدالباسط شاه بخش – 20 سال کے لیئے ـ 2. عبدالبکر کهرازیی – 17 سال کے لیئے 3. حامد ریگی – 17 سال کے لیئے 4. عبدالقادر ریگی – 17 سال کے لیئے 5. صدیق ریگی – 15 سال 6. سخی ریگی – 15 سال اهواز مرکزی جیل میں 7 . اسماعیل وفایی ـ 22 سال اهواز مرکزی جیل 8. شیر احمد شیرانی – 22 سال اردبیل جیل 9. صابر ملک رییسی 17 سال اردبیل 10. نور احمد حسین زیی 25 سال اردبیل 11. علی پژ گل – 16.5 سال اردیبل جیل 12. حمید شه بخش – 15 سال اردبیل 13. کریم شه بخش – 15 سال اردبیل جیل 14. چراغ شه بخش – 15 سال ارومیه جیل 15. منصور ریگی – 12.5 سال گرمسار جیل 16. عبدالمالک قنبر زیی – 32 سال گرمسار جیل 17. محمد شاهوزیی – 32 گچساران جیل یاد رہے کہ دو دن پہلے ایک اور بلوچ نوجوان فرھاد عزیزی کو گرفتار کرکے زاھدان کے مرکزی جیل میں منتقل کر دیا گیا ان کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات دستیاب نہیں ـ

سرکاری رپورٹوں کے مطابق اگر کوئی بھی شخص سزا کاٹنے کے بعد جب بھری ہوگا تو انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا ـ

Exit mobile version