یکشنبه, مارچ 16, 2025
Homeخبریںمقبوضہ بلوچستان قابض فورسز ہاتھوں صحافی سمیت 2 افراد جبری لاپتہ ایک...

مقبوضہ بلوچستان قابض فورسز ہاتھوں صحافی سمیت 2 افراد جبری لاپتہ ایک بازیاب

شال ( ہمگام نیوز ) مقبوضہ بلوچستان کے علاقہ بارکھان سے نوجوان صحافی آصف کریم کھیتران جبکہ مستونگ سے سلمان نامی نوجوان جبری لاپتہ ،پنجگور سے ایک نوجوان بازیاب ہوگیا ۔

تفصیلات کے مطابق بارکھان سے قابض پاکستانی فورسز نے مقامی صحافی آصف کھیتران کو جبری آج ہفتے کے روز بارکھان سے لاپتہ کیا گیا ہے۔

آصف کریم کھیتران بارکھان کے پریس کلب سے منسلک مقامی صحافی ہیں، بلوچستان سے سیاسی تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنان نے انکی جبری گمشدگی کی تصدیق کردی ہے۔

اسلام آباد سے انسانی حقوق کے کارکن و بلوچ جبری لاپتہ افراد کی وکیل ایمان مزاری نے صحافی کی جبری گمشدگی کے حوالے سے بتایا کہ کہ انھیں آصف کریم کی جبری گمشدگی پر انتہائی تشویش ہے۔

ایمان مزاری کے مطابق آصف نے مجھے 2024 سے فوج کے مختلف آفسران سے آگاہ کیا تھا جو اسے دھمکیاں دے رہے تھے وہ اسے فوج کے کیمپ میں بلاتے رہے اور غائب کرنے سے پہلے اس کے خاندان کے دیگر افراد کو اغوا کرتے رہے۔

واضح رہے کہ آصف کریم نے پانچ روز قبل ہی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستانی فورسز نے انکے گھر پر چھاپہ کے بعد اب بارکھان انتظامیہ نے میری دکان کو سیل کردیا ہے اور میری آواز دبانے کی کوشش کی جاری ہے۔

انسانی حقوق کے تنظیموں نے آصف کریم کھیتران کی جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر انکی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس طرح مستونگ کے رہائشی سلمان ولد غلام مصطفی سکنہ خشین خیر مستونگ کو پاکستانی فورسز نے دو روز قبل منگچر سے مستونگ واپسی پر لاپتہ کیاہے۔

لواحقین کے مطابق سلمان ایک کسان ہے جو منگچر میں اپنے دوست سے ملنے گیا تھا کہ واپسی پر لاپتہ کیا گیا۔

علاوہ ازیں پنجگوروشبود کے رہائشی عاقل جلیل بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں، جنہیں پاکستانی فورسز نے گذشتہ ہفتے جبری لاپتہ کردیا تھا، ان کی بازیابی کیلے لواحقین نے گذشتہ روز پھر دھرنا دیا تھا ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز