خضدار (ہمگام نیوز) 17 جون 2010 کو مقبوضہ بلوچستان کے علاقے چمروک خضدار سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری طور اغواء ہونے والے منیر میروانی ایڈوکیٹ کے لواحقین نے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ منیر میروانی ایڈوکیٹ بے قصور ہے اُسے باحفاظت بازیاب کیا جائے۔
منیر میروانی ایڈوکیٹ کے لواحقین نے مزید کہا ہے کہ اگر منیر میروانی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے ریاست کے ہی قانون کے مطابق عدالت میں پیش کرکے انصاف کے تقاضے پورے کیئے جائیں۔ جبکہ اس کے برعکس ہمارے فرزندوں کو اس طرح فوجی کیمپوں کے اذیت خانوں میں حبس بے جا میں رکھنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ہم ملکی اور غیر ملکی انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچ جبری مغوی اسیران کے لیے اپنا کردار ادا کرکے جبری مغویان کے پورے خاندانوں کو اجتماعی اذیت سے نجات دلانے میں ہماری مددکریں۔
واضح رہے بلوچستان میں جبری اغوا شدہ افراد کی تعداد ہزاروں میں ہے،جن کے لواحقین کے احتجاج کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔