اسلام آباد ( ہمگـام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق پاکستانی وزارت خزانہ نے ڈیٹ پالیسی اسٹیٹمنٹ 2019۔20ء رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق جون 2018ء تا ستمبر 2019ء قرضوں میں 11 ہزار 610 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہیں۔ جس کے بعد پاکستان پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 41 ہزار 489 ارب روپے ہوگیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرضوں میں اضافہ یکم جولائی 2018ء سے 30 ستمبر 2019ء کے دوران ہوا اور مجموعی قرض جی ڈی پی کے 94.3 فیصد تک پہنچ گیا۔ جب کہ ڈیٹ لیمیٹیشن ایکٹ کے مطابق قرض جی ڈی پی کا 60 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چائیے ۔
وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کے مجموعی قرض میں مقامی حکومتی قرضوں کا حجم 22 ہزار 650 ارب روپے اور غیر ملکی حکومتی قرضوں کا حجم 10 ہزار 598 ارب روپے ہے ، جب کہ پاکستان کی مجموعی جی ڈی پی 44 ہزار 3 ارب روپے کی ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 2018.19ء میں روپے کی قدر گرنے سے 3 ہزار 61 ارب روپے کا قرض بڑھا اور پاکستان کا مجموعی قرض ریونیو اہداف سے 667 گنا زیادہ ہے، ایف بی آر ریونیو اہداف جی ڈی پی کا صرف 5.6 فیصد ہے۔