جمعه, اکتوبر 11, 2024
Homeخبریںمولانا گورگیج جمعہ کی تقریروں اور میڈیا سرگرمیوں پر ایرانی آرمی...

مولانا گورگیج جمعہ کی تقریروں اور میڈیا سرگرمیوں پر ایرانی آرمی نے پابندی عائد کردی

زاہدان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق جمعرات، 19 جنوری کی شام، مولوی محمد حسین گورگیج جن پر سیکیورٹی حکام کی جانب سے “امامت”، “تقریر” اور “کسی بھی قسم کی میڈیا سرگرمی” پر پابندی عائد کی گئی تھی، پر گزشتہ ہفتے کے آخر میں بھی پابندی توسیع کردی گئی ہے۔

 مولوی محمد حسین گورگیج کی طرف سے لوگوں کی درخواست پر سنیوں کی نماز جمعہ کی امامت کے بعد گرگان کی خصوصی عدالت نے مولوی گرگیج کو 15 جنوری بروز اتوار اس عدالت میں پیش ہونے کو کہا لیکن بلوچ اور ترکمن عوام صوبہ گلستان کے شہر گالیکش اور آزادشہر اور کچھ دوسرے شہروں کے لوگ مولانا گورگیج کے گھر کے سامنے جمع ہوئے، انہیں عدالت جانے سے روکا اور حکام سے مولوی گورگیج کی سمن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

 مولانا محمد حسین گرگیج کے گھر کے سامنے لوگوں کا احتجاجی اجتماع اور دھرنا لگاتار کئی روز تک جاری رہا، یہاں تک کہ جمعرات 19 جنوری کی شام کو کچھ سکیورٹی اہلکار مولانا کے گھر پہنچے اور اعلان کیا کہ وہ اب مزید جمعہ میں تقریر کریں گے اور نہ ہی کسی میڈیا سرگرمی میں حصہ لے سکتے ہیں ان پر سپاہ کی جانب سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔

 جمعہ، 20 جنوری کو لوگوں نے نئی پابندیوں کے بارے میں جان کر مولانا محمد حسین گورگیج کے گھر کے سامنے ایک احتجاجی ریلی نکالی۔

 مولوی گورگیج نے لاؤڈ سپیکر کے ذریعے اپنے گھر کے سامنے جمع ہونے والے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’’حضرات نے مجھے بتایا کہ جمعہ کی نماز میں شرکت نہ کرنا بہتر ہے۔‘‘

 مولانا گورگیج نے نماز جمعہ میں اپنی موجودگی کے بارے میں لوگوں کی درخواستوں کا مزید حوالہ دیا اور کہا: “نماز جمعہ میں میری موجودگی لوگوں کی درخواست ہے، میری نہیں… صدر اور مجلس عاملہ سے لے کر جمعہ کے امام اور جماعت تک، عوام انہیں منتخب کرتے ہیں۔”

 واضح رہے کہ نمازیوں نے نماز جمعہ کے بجائے ظہر کی نماز مولانا گورگیج کے گھر کے سامنے سڑک پر ادا کی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز