کوئٹہ(ہمگام نیوز) بی ایس اوآزاد نال زون جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمانِ خاص بی ایس او آزاد کے مرکزی کمیٹی کے ممبر عادل بلوچ تھے۔ اجلاس میں مرکزی سرکُلر، کارکردگی رپورٹ، تنظیمی امور، سیاسی صورت حال اور تنقیدی نشست کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔ اجلاس کی باقاعدہ شروعات بلوچ شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ بی ایس او آزاد ہمیشہ سے پر امن و جمہوری انداز میں طلباء کی سیاسی حوالے سے تربیت کررہی ہے۔ لیکن قابض کے ہمنواء بلوچ نوجوانوں میں سیاسی سوچ کے پروان چڑھنے سے ہمیشہ خوف زدہ رہے ہیں۔ کیوں کہ سیاسی حوالے سے باشعور نوجوان اپنے آزاد وطن کی بحالی اور اختیار کا مالک خود ہونے کے لئے جدوجہد کریگی۔ انہوں نے کہا کہ قابضین نے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ قبضہ گیریت کے مختلف نئے حربے بھی بنائے ہیں، تاکہ مقبوضہ اقوام کی غلامی کو طویل کرکے ان کی شناخت و اقدار کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ ریاستی مشینری اپنی پوری قوت کے ساتھ آج بلوچ قومی شناخت و پہچان مٹانے کے در پے ہے، بلوچ آبادی کو اقلیت میں بدلنے، ہزاروں سالوں کی سیکولر بلوچ معاشرے میں مذہبی منافرت پھیلانے، بلوچ قوم میں زبان کے نام پر خود ساختہ تضادات اُبھارنے ، ترقی کے نام پر اپنی قبضہ گیریت کو طول دینے کے لئے بڑے پیمانے پر روڈ و آرمی کیمپوں کی تعمیر کرنے اور بلوچ نوجوانوں کو تعلیم سے بے بہر کرنے سمیت متعدد ایسے ہتھکنڈے ہیں جن کے اثرات براہِ راست مستقبل قریب میں بلوچ معاشرے میں پڑھ سکتے ہیں، اس طرح کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بلوچ نوجوان کو سیاسی و انقلابی تعلیم سے لیس ہوکر جدوجہد کا حصہ بننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے بجائے شخصیات پر بھروسہ اور انسانیت کے نام پر عالمی طاقتوں سے امداد کی آس لگا کر جدوجہد سے گریز کرناخود فریبی کے سوا کچھ نہیں، کیوں کہ توسیع پسند قوتیں سیاسی تعلقات میں ہمیشہ انسانی احترام کے برعکس اپنے مفادات کو اولیت دے کر پالیسی تشکیل دیتے ہیں۔ بلوچ نوجوان کسی غلط فہمی کا شکار ہونے کے بجائے جہد مسلسل اور جدید دور سے ہم آہنگ تعلیم سے لیس ہو کر اس جدوجہد کا حصہ بن کر اپنا کردار ادا کریں ، کیوں کہ نوجوان طبقے کی جدوجہد میں شمولیت معاشرے میں انقلاب لانے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اجلاس میں سیاسی صورت حال، تنقیدی نشست اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈوں پر مباحثہ کے بعد زونل کابینہ تشکیل دی گئی۔