پھرہ ( ھمگــام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز 18 اکتوبر 2019 کو مغربی مقبوضہ بلوچستان کے علاقے پھرہ ( ایرانشھر) میں نا معلوم مسلح افراد نے ایک بلوچ نوجوان مہران علی ولد عقیل کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مہران علی ولد عقیل جو سرباز کا رہائشی تھا اسے نا معلوم مسلح افراد نے پھرہ میں فائرنگ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، تاہم قتل کا سبب معلوم نہ ہو سکا۔ ـ
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مغربی مقبوضہ بلوچستان میں بلوچوں کے درمیان جو قتل و غارتگری کا جاری سلسلہ ہے اس کی سب سے بڑی وجہ قابض ایرانی دہشتگرد فورسز پاسداران انقلاب، القدس اور پولیس فورسز کی جانب سے بلوچ قبائل میں اسلحے کی تقسیم ہے جو کہ قبائلی چھوٹے موٹے مسائل کو ہوا دے کر بلوچوں کے درمیان خانہ جنگی کی راہ ہموار کرانا چاہتے ہیں تاکہ بلوچ قوم آپسی مسائل میں الجھ کر آزادی جیسے عظیم شے سے محروم رہ سکیں تاہم دوسری جانب سوشل میڈیا پر بلوچ نوجوانوں نے ایک ھیش ٹیگ بنام #بلوچستان_بیدار متعارف کر دیا ہے جس کا مقصد قابض ایرانی سازشوں کے جال میں قوم کو نکالنا، اور بلوچ سماج میں آزادی کا شعور پیدا کرنا ہے۔