دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںنیشنل پارٹی بلوچ نسل کشی میں میں ملوث ہے : بی ایل...

نیشنل پارٹی بلوچ نسل کشی میں میں ملوث ہے : بی ایل ایف

تربت(ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ آج سرمچاروں نے تربت بازار میں بلوچ نسل کشی میں ملوث ریاستی جماعت نیشنل پارٹی کے دفتر پر بم حملہ کیا ہے۔ نیشنل پارٹی بہت پہلے قوم پرستی کے دائرے سے نکل کر ایک وفاق پرست پارٹی بن چکی تھی۔ لیکن بعد میں اس سے بھی ایک قدم آگے نکل کر اپنے رہبروں کی سربراہی و نگرانی میں ڈیتھ اسکواڈ تشکیل دے کر فوج کے شانہ بشانہ کام کرتے رہے ۔ ساتھ ہی جھاؤ اور گچک میں نیشنل پارٹی کے رہنما عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ مل کر بلوچ قوم پر حملے کرتے رہے ہیں، جو ہنوز جاری ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما عالمی مطلوب ڈرگ اسمگلر امام بھیل، راشد پٹھان، علی حیدر اور ملا برکت ذکری سمیت کئی رہنماؤں کی سربراہی میں ڈیتھ اسکواڈ قائم ہیں، جو بلوچ نسل کشی، فوجی آپریشنوں، اغوا اور قتل میں فورسز کو آزادی پسندوں کے خلاف ہر قسم کی مدد فراہم کر رہے ہیں۔ اس میں نیشنل پارٹی کے کارکن ایندھن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم نے کئی دفعہ مختلف ذرائع سے اِن سے اپیل کی ہے کہ وہ چند عارضی مراعات کے لیے نیشنل پارٹی کی ان پالیسیوں کو آگے نہ بڑھائیں، کیوں کہ یہ نوکری و مراعات ہر ایک کو اپنی اہلیت و صلاحیتوں کے مطابق مل رہے ہیں، اس میں حکمرانوں کا شکر گزار ہو کر اُن کی غیر انسانی پالیسیوں کو تقویت پہنچانا دانش مندی نہیں ہے۔ گہرام بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی ہی کے دورِ حکومت میں خضدار توتک سے لاپتہ افراد کی اجتماعی قبریں سامنے آئیں، جن سے 169 لاشیں برآمد ہوئیں۔ تمام عالمی قوانین کو بالائے طاق رکھ کر لاشوں کی شناخت اور ڈی این اے کیے بغیر اگلے دن ڈپٹی کمشنر خضدار کی سربراہی میں انہیں لاوارث قرار دے کر دفنایا دیا گیا۔ اس کے علاوہ نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کی دستخط اور منظوری سے آپریشن کرکے ہزاروں بلوچوں کو اغوا و لاپتہ کیا گیا اور بعد میں چار، پانچ افراد کی تعداد میں کئی قبریں دریافت ہوئی ہیں۔ آج بھی کیچ اور گوادر جیسے حساس اضلاع میں نیشنل پارٹی کے ضلعی منتظمین فوج کے ساتھ مل کر آپریشنوں میں مصروف ہیں ۔ پچھلے مہینے گوادر سے چار لاپتہ افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں اور انہیں مقابلے میں مارنے کا جھوٹا دعویٰ کیاگیا۔ علاوہ ازیں گہرام بلوچ نے دعویٰ کیا کہ آج آواران بازار میں نیابت پُل پر فوجی قافلے پر خود کار بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر کے فوج کو بھاری نقصان پہنچایا۔ کل آواران کے علاقے ماشی میں فائرنگ کر کے ریاستی اہم مخبر و آلہ کار مولابخش عرف مولو کو ہلاک کیا۔ آواران تیرتیج میں ذکری عبادت خانہ پر حملہ اور سات بلوچوں کی شہادت میں بھی مولابخش مولو سازش میں ملوث تھا۔ اس حملے میں مولابخش مولو کے ساتھ بیٹھے بزرگ شخص محمد بخش ایک گولی لگنے سے شہید ہوئے ہیں۔ جس کا ہمیں بے حد افسوس ہے اور ہماری ہمدردیاں اُن کے خاندان کے ساتھ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز