دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںنیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ پر دستی بم سے حملہ

نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ پر دستی بم سے حملہ

تربت(ہمگام نیوز)نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ پر نامعلوم افراد کا دستی بم سے حملہ ،8کارکن زخمی ہوگئے ، تشویشناک حالت کے سبب دو زخمی کراچی منتقل کردیئے گئے ۔دہماکہ کے بعد ہنگامہ مچ گیا اور کارکنان سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے پہنچ کر زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا،ڈی سی کیچ اور ڈی پی او سمیت انتظامیہ کا جائے وقوعہ کا معائنہ ، ہسپتال میں ایم ایس ڈاکٹر یوسف خان، ڈاکٹر اکبر ملک اور ڈاکٹر اسلم آزار نے زخمیوں کا علاج کیا۔ میئر میونسپل کمیٹی قاضی غلام رسول اور ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین حاجی فدا حسین دشتی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنما اور کارکن بڑی تعداد میں ہسپتال پہنچے اور زخمیوں کی عیادت کی۔ پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے علاقے کا محاصرہ کر کے ٹریفک معطل کردی۔ پیر کے روز موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے حکمران جماعت نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ کے اندر دستی بم پھینک دیا جو دہماکہ سے پھٹ گیا جس کی وجہ سے وہاں موجود نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے متعدد کارکنان زخمی ہوگئے جن میں تین کی حالت زیادہ تشویشناک تھی۔ زخمیوں میں نیشنل پارٹی کے سنیئر کارکن اور یونین گوکدان بہمن سے منتخب کونسلر محمد اکبر عثمان،کہدہ دوستین ولد خدادا، نعیم ہارون ولد محمد ہارون،شہزاد ولد محمد یاسین ، عبدالمجید ولد اللہ داد، اسرار ولد چار شمبے، چراغ ولد رحیم بخش، سفیان ولد شیر محمد شامل ہیں ۔کونسلر محمد اکبر عثمان اور کہدہ دوستین کو مذید علاج کے لیئے کراچی منتقل کیاگیا ۔عینی شاہدین کے مطابق ساڑھے 12بجے کے قریب ایک موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان جنہوں نے نقاب اوڑھ رکھیتھے نے پارٹی دفتر کے اندر ہینڈ گرنیڈپھینکا جس کے پھٹنے سے دفتر میں بیٹھے نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے معتدد کارکنان زخمی ہوگئے۔ دہماکہ کے فورا بعد بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان اور شہری وہاں پہنچے جنہوں نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا واقعہ کے فورا ڈی پی او عمران قریشی کی سربراہی میں پولیس بھی نیشنل پارٹی کی دفتر پہنچ گئی اور وہاں حالات کا جائزہ لیا بعد میں سیکیورٹی ادارو ں نے جائے وقوعہ کا مکمل محاصرہ کر کے ٹریفک معطل کردی بعد میں ڈی سی کیچ یعقوب مری ، ڈی پی او کیچ عمران قریشی ،تحصیلدار تربت شیر جان دشتی پولیس ٹیم کے ہمراہ ہسپتال پہنچے اور حالات کو کنٹرول میں لے لیا۔ نیشنل پارٹی کے دفتر میں دہماکہ اور کارکنوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے میئر قاضی غلام رسول، ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین حاجی فدا حسین دشتی کے علاوہ سیاسی رہنماؤں کی بڑی تعداد بھی ہسپتال پہنچ گئی جن میں نیشنل پارٹی کی صوبائی صدر کہدہ اکرم دشتی، صوبائی ورکنگ کمیٹی کے رکن مشکور انور ، ضلعی صدر محمد طاہر، تحصیل تربت کے صدر قادر بخش، بی این پی عوامی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مراد جان گچکی، ضلعی آرگنائزر خان محمد جان، بی این پی کے ضلعی آرگنائزر قاسم دشتی، انجمن تاجران کیچ کے صدر لالہ رشیداور جماعت اسلامی کے سابق ضلعی امیر غلام اعظم دشتی شامل تھے ۔ ہسپتال میں زخمیوں کو علاج معالجے اور طبعی امدا د پہنچانے کے لیئے ایم ایس ڈاکٹر یوسف خان لال جان بلوچ کی سربراہی میں ڈاکٹر اکبر ملک اورڈاکٹر اسلم آزارفوری طور پر متحرک ہوگئے اور ان کا علاج شروع کردیا۔ دریں اثناء بی این پی کے ضلعی ترجمان نے نیشنل پارٹی کے تربت میں دہماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک غیر سیاسی عمل قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا کہ حکومت اس معاملے میں فوری ایکشن لے اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرے ۔ علاوہ ازیں نیشنل پارٹی امارات العین کے کارکنان محمد حنیف صابر، عبداللہ امید ، گل محمد اورحفیظ داد نے ایک مشترکہ بیان میں نیشنل پارٹی کے ضلعی دفتر میں نامعلوم افراد کی جانب سے دستی بم حملے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے انتہا پسندی کہتے ہوئے انتظامیہ سے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز