پنجشنبه, اکتوبر 10, 2024
Homeخبریںنیکا شاکرمی کے غمزدہ اہل خانہ کو یہ اجازت نہیں دی گئی...

نیکا شاکرمی کے غمزدہ اہل خانہ کو یہ اجازت نہیں دی گئی کہ وہ لاش کو اپنے آبائی شہر میں دفن کر سکیں

تہران ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق مہسا امینی کی موت پر ایران میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں شریک ہونے والی ایک 16 سالہ لڑکی نیکا شاکرمی کی موت کی وجوہات پر ملک بھر میں تشویش پائی جاتی ہے جبکہ ایرانی عدلیہ ان الزامات کو مسترد کر چکی ہے کہ نیکا کی ہلاکت ایرانی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہوئی۔

 

نیکا شاکرمی کی خالہ عطاش شاکرمی نے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ مہسا امینی کی موت کے خلاف 20 ستمبر کو تہران میں ہونے والے ایک مظاہرے میں شرکت کے بعد نیکا لاپتہ ہو گئی تھیں اور دس دن بعد گھر والوں کو بتایا گیا کہ وہ مردہ پائی گئی ہیں۔

 

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایران سے باہر موجود فارسی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نیکا شاکرمی کے غمزدہ اہل خانہ کو یہ اجازت نہیں دی گئی کہ وہ لاش کو اپنے آبائی شہر میں دفن کر سکیں جبکہ نیکا شاکرمی کے دو قریبی رشتہ داروں کو بھی مبینہ طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

 

16 ستمبر کو ’ناکافی حجاب‘ پہننے کے معاملے پر ایرانی سکیورٹی فورسز کی زیرحراست 22 سالہ مہسا امینی کی موت کے بعد ایران بھر میں شدید احتجاج کے ساتھ دیگر ممالک میں یکجہتی کے مظاہرے شروع ہوئے تھے جو اب تک جاری ہیں۔ مہسا کو تہران کی بدنام زمانہ ’اخلاقیات پولیس‘ نے گرفتار کیا تھا۔

 

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے خلاف ایرانی سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ذرائع ابلاغ بشمول بی بی سی فارسی اور ایران وائر کے مطابق نیکا شاکرمی کے اہل خانہ کو ایک مردہ خانے میں اپنی بیٹی کی لاش دیکھنے کی اجازت دی گئی لیکن انہیں اپنے آبائی قصبے خرم آباد میں لاش دفن کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

 

اس کے بجائے ایرانی حکام نے تین اکتوبر کو خرم آباد سے کئی سو کلومیٹر دور ایک گاؤں میں انہیں خفیہ طور پر دفن کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز