Homeخبریںواجہ بہرام پر حملہ و فرزندوں کی اغواءکی کوشش غیر بلوچی عمل...

واجہ بہرام پر حملہ و فرزندوں کی اغواءکی کوشش غیر بلوچی عمل ہے

مند(ہمگام نیوز)مند ردیگ کے قبائلی شخصیت معزز میجر بہرام پر قاتلانہ حملہ اور ان کی فرزندوں وہیم بلوچ اور مہیم بلوچ کی اغواءکی کوشش ایک غیر بلوچی و بلوچ روایات کے برعکس ہے۔اہلیان مند واجہ میجر بہرام اور ام کی فیملی کی انتہاءدرجے تک احترام کرتے ہیں میجر بہرام مند کے شریف النفس انسان ہیں جن کی معززانہ صلاحیتوں کی وجہ سے بہت سے قبائلی مسئلوں کا تصفیہ ہوچکا ہے۔انہوں نے ہمیشہ بلوچ قوم کی بھلائی اور بہتر مستقبل کے بارے میں سوچا ہے اور اس حوالے عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے کبھی بھی کسی کے اوپر ناجائز ظلم و ستم نہیں ڈھایا لیکن افسوس اس بات پر ہوتی ہے کہ ان پر حالیہ مہینے حملہ اور ان کے فرزندوں کی اغواءاور ان پر تاوان کی مانگ بالکل ایک غیر بلوچی عمل ہے جو چند ناعاقبت اندیشوں کی طرف سے سرزد ہوچکی تھیں،میجر بہرام بلوچ نے مند کے معتبر شخصیات سے کہا کہ کچھ لوگ بلوچ تحریک کا نام استعمال کرکے زاتی دشمنیوں کو تحریک کے نام پر نمٹانا چاہتے ہیں جو کہ ایک قبیح حرکت ہے انہوں نے کہا کہ اگر میرے اور میرے فرزندان پر کسی بھی قسم کے الزامات یا تحریک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا ثبوت کسی کے پاس ہے تو وہ پیش کریں اور قومی تحریک کے حوالے مجھے جہاں کہیں بھی بلوایا جائے گا میں اپنی صفائی دینے کے لئے تیار ہوں۔تحقیقات سے پتا چلا کہ چند نابالغ افراد جو اپنے آپ کو بی آر اے کے سرمچار ظاہر کررہے ہیں جن میں سلمان عبدالرب اور کفایت غلام جنہوں نے میجر بہرام کے اوپر حملہ اور ان کے فرزندان کی اغواءمیں بڑاکردار تھا اگر واقعی یہ لوگ بی آر اے کے سرمچار ہیں تو ان کی قیادت سے اہلیان مند کا اپیل ہے کہ ان کے خلاف ثبوت پیش کریں وگر نا ان الزامات اور حملوں کو بلوچی روایات کے برعکس سمجھا جائے گا۔ایک شخص جو علاقے کا شریف النفس انسان ہے جن کا کسی بھی قسم کی برائی و اوچھے ہتکنڈوں سے دور کا تعلق نہیں صرف زاتی ضد کی بنیاد پر ان کو ٹارگٹ کرنا بالکل نا انصافی ہے۔اور سب سے بڑھکر یہ کہ وہ از خود تیار ہیں کسی بھی قسم کی صفائی دینے کے لئے اس کے باوجود کی ان کی عزت نفس کو مجروح کرنا کسی بھی طرح بلوچی روایات کی عکاسی نہیں کرتا لہذا تمام سیاسی قیادت سے اپیل ہے کہ وہ اس مسئلے پر توجہ دیں تاکہ بلوچ قومی معاشرہ کسی بھی قسم کی خانہ جنگی سے بچ جائے۔

Exit mobile version