چهارشنبه, اپریل 23, 2025
Homeخبریںٹوئٹر پر جعلی ٹرینڈ شروع کرنے کی قیمت دو سو ڈالر

ٹوئٹر پر جعلی ٹرینڈ شروع کرنے کی قیمت دو سو ڈالر

ہمگام نیوز:بی بی سی کی ایک تحقیق کے مطابق سعودی عرب میں بعض کمپنیاں ٹوئٹر کے ہیش ٹیگز کی مقبولیت مصنوعی طریقے سے بڑھانے کے لیے پیسوں کے عوض اپنی خدمات پیش کرتی ہیں۔ چند گھنٹوں کے لیے ہیش ٹیگ ٹرینڈ بنانے کی خدمات کی قیمت دو سو امریکی ڈالر کے قریب ہے۔

دسمبر میں ‘مسلّم دنبے کی ڈلیوری’ کے نام سے ایک ٹرینڈ سامنے آیا جو جلد ہی سعودی عرب کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ 17 ہزار ٹویٹس نے اس کا ذکر کیا جن میں صرف ایک ریستوران کا نام بمع فون نمبر شامل تھا۔سعودی عرب میں یہ پہلی یا آخری مثال نہیں ہے، وہاں اس قسم کے مصنوعی ٹرینڈ عام ہیں۔ ان کے پیچھے ایسی کمپنیوں کا ہاتھ ہوتا ہے جو ٹوئٹر کے الگوردم میں چھیڑ چھاڑ کے ذریعے ایسا سماجی ماحول پیدا کر دیتی ہیں جو بظاہر اصل لگتا ہے۔

ٹوئٹر میں عالمی ٹرینڈنگ ٹاپکس کے علاوہ ملکی ٹرینڈز کو بھی اہمیت دی جاتی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس ملک کے لوگ کس موضوع کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔لیکن ٹاپ ٹرینڈز کے تعین کے پیچھے ٹوئٹر کا جو الگوردم کام کرتا ہے وہ کسی موضوع کی صرف مقبولیت کو نہیں دیکھتا، بلکہ یہ بھی دیکھتا ہے کہ یہ موضوع کتنی جلدی زیرِ بحث آ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بریکنگ نیوز بہت جلدی ٹرینڈنگ بن جاتی ہیں۔

بعض کمپنیاں ٹوئٹر کو پیسے دے کر ٹرینڈز کی فہرست میں آ جاتی ہیں، مگر انھیں واضح طور پر نشان زد کیا جاتا ہے۔
تاہم بی بی سی کو معلوم ہوا ہے کہ بعض کمپنیاں اس الگوردم کا فائدہ اٹھا کر انھیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر سکتی ہیں۔بی بی سی کی تحقیق کے مطابق سعودی عرب میں بہت کم پیسے دے کر کسی بھی ہیش ٹیگ کو ٹرینڈنگ ٹاپکس کی فہرست میں لایا جا سکتا ہے۔

ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ وہ اسے اس مسئلے کا علم ہے اور وہ اسے حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز