کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مر کزی ترجمان حمدان بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں پاکستانی فورسز اور اسکے خفیہ ادارے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑھا رہے ہیں لیکن انسانی حقوق کے ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستانی فورسز نے گزشتہ دن بلوچستان کے علاقے ہوشاب میں فوجی آپریشن کرتے ہوئے بچوں ، عورتوں اور بزرگوں تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو اغواء کیا گیا جن میں سے چند کو بعد میں رہا کر دیا گیا لیکن اب بھی بڑی تعداد میں لوگ پاکستانی فورسز کے غیر قانونی حراست میں ہیں جنہیں نا معلوم مقام منتقل کر دیا گیا ہے جن کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔جبکہ گزشتہ دن ہی پاکستانی فورسز نے آواران میں آپریشن کرتے ہوئے کئی لوگوں کو اغواء بعد لاپتہ کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ کئی عرصوں سے پاکستانی فورسز پہلے سے اغوا ء بلوچ سیاسی کارکنوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کر رہے ہیں تاکہ دنیا کو بے وقوف بنا سکے۔جبکہ قلات آپریشن میں بھی بڑی تعداد میں عام لوگوں کو شہید کیا گیا ہے جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں۔پنجگور ، مستونگ، قلات، ڈیرہ بگٹی، آواران سمیت پورا بلوچستان اس وقت فوجی آپریشنوں کی زد میں ہے ۔ترجمان نے انسانی حقوق کے اداروں اور صحافی حضرات سے درخواست کرتے ہوے کہا کہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی نہ ختم ہونے والی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے میں انسانی حقوق کے ادارے اورمیڈیا سے وابستہ حضرات اپنا کردار ادا کریں۔