Homeخبریںپاکستان میں PTM ابھرتا ہوا دوسرا بنگلادیش ؟ الجزیرہ رپورٹ : مترجم...

پاکستان میں PTM ابھرتا ہوا دوسرا بنگلادیش ؟ الجزیرہ رپورٹ : مترجم شے بجار

ایک سال قبل اسی دن ایک نوجوان نقیب اللہ مسعود مبینہ طور پولیس مقابلے کے دوران کراچی میں قتل کیا گیا ابتدائی طور پر پولیس نے یہ دعویٰ کیا کہ نقیب اللہ مسعود سخت گیر پاکستانی طالبان تھا جو اپنے کمین گاہ میں پولیس مقابلے میں مارا گیا.
مگر قتل کیے گئے نقیب اللہ مسعود کے فیملی، دوستوں اور انسانی حقوق کے اداروں نے اُس کے قتل پر سوالات اٹھائے اور یہ دعویٰ کیا کہ نقیب اللہ مسعود ایک بے گناہ دکاندار اور متاثرکن ماڈل تھا.
گورنمنٹ نے اس مسئلے پر تحقیقات کا حکم دیا. پولیس کمیٹی کو اس حادثے پر کسی قسم کا کوئی بھی ثبوت نہیں ملا جس سے ان پر دہشت گردی کا شبہ ہو اور نقیب اللہ مسعود کے قتل کو جعلی پولیس انکاؤنٹر قرار دیا گیا جس میں پہلے بھی فورسز ملوث پائے گئے ہیں جس پر ٹرائل جاری ہے اس سے پہلے بھی اس طرح کے واردات ہوتے رہے ہیں جو ادارے نظر انداز کرتے رہے ہیں اور فورسز اس طرح کے واقعات میں سزا سے استثنا رہے ہیں مگر نقیب اللہ مسعود کا معاملہ کچھ الگ تھا حکومت کو مجبوراً تیز رفتاری سے ایکشن لینا پڑا.
کم مقبول تحریک نقیب اللہ مسعود کے آبائی علاقے مکین وزیرستان سے شروع ہونے والی پشتون تحفظ موؤمنٹ( PTM) جس کی بنیاد انسانی حقوق کے کارکن منظور احمد پشتیں نے رکھی جس کی توسط سے پشتون قبائل پر ڈھائے گئے مظالم پر احتجاج کرتے رہے جو پاکستان میں دوسری بڑی نسلی گروہ ہے اور افغانستان بارڈر کے قریب شمال مغربی علاقوں میں آباد ہیں.
پشتون قبائلی گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے نام پر ظلم برداشت کر رہے ہیں. 9/11 کے حملوں کے بعد جب US اور اس کے اتحادی افواج نے أفغانستان پر چڑھائی کی تو دہشت گرد تنظیموں کے ممبران جو افغانستان میں فحال تھے نے بارڈر کراس کر کے پشتون قبائلی علاقوں میں پناہ لی دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے پاکستانی افواج نے قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کردیا. دہشت گردوں کے حملوں کو روکنے کے بجائے فوجی کارروائیوں میں بے گناہ پشتون بُری طرح متاثر ہوئے.
سارے پاکستان میں بسنے والے پشتون اس گندی جنگ کا شکار ہوئے جو دہشت گردی کو ختم کرنے کے نام پر شروع کی گئی تھی۔ (الجزیرہ رپورٹ) تحریر طہ صدیقی مترجم شے بجار (نوٹ) طہ صدیقی ایک انعام یافتہ پاکستانی صحافی ہے جو پاکستان آرمی ترجمان ISPR کے دھمکیوں بعد خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارنے کیلئے فرانس منتقل ہوئے۔اور وہاں اپنے صحافتی کام کو سرانجام دے رہے ہے۔اورجو newsroom.orgکے بنیاد رکھنے والے ہے۔

Exit mobile version