لندن (ہمگام نیوز ) بلوچ قومی رہنما اور فری بلوچستان موومنٹ کے سربراہ حیربیار مری نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ “پاکستان کے امدادی فنڈ کو منسوخ کرنے پر ہم ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کو خوش آئند کہتے ہیں۔ بلوچستان کے اسٹریٹجک ساحل پر قبضہ جمانے کے لیئے چین کے منصوبے کی حمایت کرنا اور مقبوضہ بلوچستان میں اپنی فوج کو مزید دوام بخشنے خاطر لاکھوں ڈالر کا استعمال کیے جانا۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی دہشت گردی اور دوغلا پن پر مبنی ہے پاکستان نے دہشت گردی کا ابتدا اپنے ہمسائے ملک بلوچستان پر قبضے سے کیا اور اس کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کو ہندوستان و افغانستان میں وسعت دیا۔ پاکستان کی نئی حکومت کی جانب سے امن کی باتیں دھوکہ بازی اور دوغلہ پن کے سوا اور کچھ نہیں، یہ بات اب ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان کی سول حکومت، عدلیہ اور میڈیا پاکستان آرمی کے ماتحت ہیں
انہوں نے کہا دہشت گردی کے نام پر پاکستان نے امریکہ سے لاکھوں ڈالر لیے جبکہ اس کے عوض پاکستان نے دہشت گردوں کو پناہ گاہیں فراہم کیا جیسا کہ اسامہ بن لادن اور ملا عمر، افغانستان میں ناٹو افواج پر حملہ کرنے کیلئے طالبان کو مالی کمک پہنچا کر ان کی تربیت کیا گیا۔ پاکستان امریکہ اور یو این کے نامزد دہشت گرد، جیسا کہ مسعود اظہر اور سید صلاالدین، کو بھی محافظ اور پناہ گاہیں فراہم کررہی ہے جو ہندوستان میں مزہبی دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
حیربیار مری نے کہا کہ انڈیا کو اس حقیقت سے رائے فرار اختیار نہیں کرنا چاہیے کہ پاکستان کشمیر کو اپنا حصہ بنانے کیلئے انتھک کوشش کرنے میں پرعزم ہے۔ پاکستان نہ کشمیر میں دخل اندازی کرنے سے باز آجائے گا اور نہ ہی بلوچستان میں، اس موجودہ حالات کا سامنا کرنے کے واسطے انڈیا کو چاہیے کہ وہ ایک کنکریٹ پالیسی تشکیل دے۔