کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کوئٹہ واقعے پر نہتے انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج و اس کے پالے ہوئے مذہبی شدت پسندوں کیلئے انسانی جان اور انسانیت کے اقدار کی قیمت و اہمیت ختم ہو گئی ہے۔ ایک خونخوار جنگلی درندے کی طرح پاکستان نے بلوچستان کو جنگ کے میدان میں تبدیل کرکے ہزاروں افراد قتل کئے ہیں ۔ جبکہ خود فوج اور اس کے مذہبی انتہا پسندوں کے لیڈرز پنجاب میں آزادانہ زندگی گزارکر وہاں سے حکم صادر کرکے بلوچستان اور پشتونستان کو میدان جنگ بنا کر معصوم لوگوں کی جانیں لے رہی ہیں۔ مہذب دنیا کو مسلسل دھوکے میں رکھ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر پیسے بٹور کر طالبان و دوسرے فورسز کے افزائش نسل کی جارہی ہے۔ بلوچستان میں طالبان، لشکر جھنگوی ، داعش و لشکر خراسان اور لشکر اسلام کی براہ راست جی ایچ کیو راولپنڈی کی احکامات کی تحت آبیاری کی جارہی ہے۔ خیبر پختونخواہ اور فاٹا میں پشتونوں کو قتل کرنے کے بعد مذہبی شدت پسندوں کو بلوچستان کے معصوم عوام اور آزادی کی تحریک کے خلاف مضبوط کیا جا رہاہے۔ جبکہ دنیا نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ اگر دنیا کی خاموشی یوں جاری رہی تو یہ فورسز بلوچستان میں نشو و نما پاکر خطے میں مزید مضبوط ہوکر بد امنی پھیلا کر ایک بھیانک شکل میں دنیا کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ بلوچستان کی پر امن سیکولر و رواداری کے معاشرے کو مذہبی شدت پسندوں کے حوالے کرنے کی پوری تیاری ہوچکی ہے۔ کوئٹہ میں آج کا خود کش دھماکہ اسی کڑی کا ایک حصہ ہے۔ ایک دن میں درجنوں انسانوں کا قتل انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ کوئٹہ سے ہزاروں نہتے بلوچوں کو پاکستانی فوج نے اغوا کرکے لاپتہ کردیا ہے، کسی بلوچ پرست جماعت کو بلوچستان میں ایک جلسہ کرنے کی اجازت نہیں مگر یہی مذہبی شدت پسند پاکستانی فوج کی نگرانی میں جلوس نکالتے ہیں۔اسی لئے پاکستان بلوچ اور پشتون روایات کو پامال کرنے، ہماری غلامی کو طول دینے اور خطے سمیت پوری دنیا کو خطرے میں ڈالنے کا ایک ناسور وبا بن چکاہے۔ بلوچ اور پشتونوں کو متحد ہو کر پاکستان کے خلاف کھڑا ہونا چاہئے۔