کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موؤمنٹ نے کولواہ میں پاکستانی فوج کی بمباری سے شہید ہونے والے بلوچ فرزند شاہد بلوچ کی شہادت پر انھیں سرخ سلام و خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ یکم اگست کو فورسز کی فضائی شیلنگ سے شہید ہوئے۔ جہاں پاکستان کی جنگی ہیلی کاپٹروں نے کئی علاقوں میں بمباری کی اور زمینی فوج نے گھروں میں لوٹ مار کی اور کئی افراد کو اغوا کرکے لاپتہ کیا۔ 6 گن شپ ہیلی کاپٹروں نے دن بھر فضائی شیلنگ کی ، جس سے سینکڑوں مال مویشی ہلاک ہوئے۔ خواتین و بچوں کی بے حرمتی کے ساتھ انھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ساتھ ہی سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کے رشتہ داروں کو اغوا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دنوں بی ایس او آزاد کے چیئر پرسن بانک کریمہ بلوچ کی ماموں کو پاکستانی فورسز نے تربت کے علاقے گنہ میں آرمی چیک پوسٹ پر گاڑی سے اُتار کر اغوا کیا، جو ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود لاپتہ ہیں ۔ مرکزی ترجمان نے کہا کہ مقامی و عالمی میڈیا مقبوضہ بلوچستان میں جاری زمینی و فضائی جارحیت سے اپنے آپ کو بے خبر رکھ کر اپنے پیشے و ذمہ داریوں سے روگردانی کررہے ہیں ۔ میڈیاپرسنز بلوچستان کے آپریشن زدہ علاقوں میں رسائی کر کے زمینی حقائق کا خود جائزہ لینے کے بجائے ریاستی فورسز کی جانب سے جھوٹی خبروں کو شائع کرتے ہیں۔ ریاستی فورسز مسلسل آزادی پسندوں کو دہشت گرد قرار دیکر بلوچستان کی جد وجہد آزادی کو دنیا کے سامنے غلط رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جبکہ بمباری سے ہزاروں معصوم شہری شہید اور بے شمار گاؤں صفحہ ہستی سے مٹائے جا چکے ہیں، جو انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ اس جرم پر پاکستان کو عالمی عدالت میں بلوچ نسل کشی پر قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔