کابل (ہمگام نیوز) گزشتہ دنوں ڈیورنڈ لائن کے اس پار سے پاکستان آرمی کی جانب سے افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کےمشرقی علاقے میں گولہ باری کی گئی تھی،اور راکٹ داغے گئے تھے۔ جس کے نتیجے میں افغان سرحدی پولیس کا ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے تھے۔ جواب میں افغان فورسز نے بھی کارروائی کرکے پاکستانی چوکیوں پر حملے کئے تھے۔ اب اگر ڈیورنڈ لائن کے اس پار سے بار بار اس طرح کے حملے کئے جائیں گے تو افغان آرمی بھی خاموش نہیں رہے گی، اور طاقت کا استعمال آخری حربہ ہوگا۔ یہ باتیں افغان فوج کے سربراہ قدم شاہ شاہین نے کابل میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سرحد پار سے گولہ باری اور دیگر سرحدی مسائل بات چیت و مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ اس وقت بین الاقوامی سرحد کی نگرانی افغانستان کی پولیس کر رہی ہے۔ یہاں فوج تعینات نہیں کیا گیا ہے۔ کیونکہ افغانستان پرامن ذرائع کو اس سلسلے کا حل مانتا ہے۔ طاقت کا استعمال آخری حربہ ہے۔ پاکستان ہمیں اس پر مجبور نہ کرے۔ بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق ہم نے وہاں افغان ملی اردو ( افغان آرمی) کے فوجی دستوں کو تعینات نہیں کیا ہے۔ اس سلسلے میں جلد ہی ایک تفصیلی بیان جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغان آرمی نے افغانستان کے 18 ولایت (صوبوں) میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ بہت جلد افغان سرزمین سے اس کو جڑ سے اکھاڑ دینگے۔