واشنگٹن(ہمگام نیوزڈیسک) عالمی دنیا کی طرف سے پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے سے متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط پر عمل کرنے میں ناکامی کے باعث پاکستان کو اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف حکومت کے حالیہ اقدامات سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد مل سکتی ہے۔عالمی برادری اور FATF ایک عرصے سے پاکستان پر یہ زور دیتے آ رہے ہیں کہ کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان کی سرگرمیوں کو مکمل طور پر روکا جائے۔
FATF نے فروری میں پیرس میں ہونے والے اپنے جائزہ اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے سلسلے میں پاکستان کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا تھا۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے گزشتہ سال پاکستان کو ‘گرے لسٹ’ میں شامل کرتے ہوئے اس سال ستمبر تک 27 نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے کہا تھا۔
ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کو عالمی تنظیم کی ‘گرے لسٹ’ سے بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے گا۔
ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر پاکستان نے اپنی اگلی کارکردگی رپورٹ رواں سال مئی جبکہ حتمی رپورٹ ستمبر میں بھی پیش کرنی ہے۔دہشت گردوں کی مالی امداد روکنے کے لیے کی جانے والی عالمی سرگرمیوں کے نگران ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو مالی وسائل کی فراہمی روکنے کی پاکستان کی کوششوں کو ناکافی قرار دیا ہے۔