ہمگام نیوز نمائندہ کے مطابق’ گزشتہ کئی دونوں سے پنجگور وشبود میں ،ایک مزاحمتی تنطیم سے سرنڈر شدہ مہراللہ،اور اس کے رشتہ دار جن کا تعلق مشکے سے ہے اور بتایا جاتا ہے کہ وہ بھی ایک تنظیم سے سرنڈر ہوکر اس کے ساتھ کام کررہے ہیں اور اس گروپ کے دوسرے لوگ جو یوسف،کاشف،عاطف،اوران کے ساتھیوں نے وشبود حمل آباد (چرک) میں اپنا ایک علیحدہ ریاست بنا رکھاہے جن کو پولیس اور ایف سی کی مکمل حمایت حاصل ہے ،اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان پاکستانی اداروں اور ایف سی کے دلالوں نے علاقہ مکینوں کو بہت پریشان کر رکھاہے.علاقے مکینوں کا کہنا ہے کہ ہم بلکل اپنے گھروں میں محصور بن کر رہ رہے ہیں علاقے میں عوام کو کام کاج سے بھی روک لیا گیا ہے جبکہ کوئی کسان ،بزگر اپنے کیھتوں اور باغات کو پانی دینے کےلیے نکلتا ہے اسے ہوائی فائرنگ سے ڈرایا جاتا ہے تاکہ کوئی اپنے گھروں سے نکلنے کی جرت نہ کرے.یہاں تک کہ علاقہ مکین اپنے مال ومویشیوں کےلیے چارہ لانے سے قاصر ہیں
ہم اپنے بچوں کو بھی گھومنے نہیں دیتے ہیں کیونکہ ریاستی مخبر ھمارے بچوں کو اٹھا کر ایف سی کیمپ لے جاکر بند کرتے ہیں اور ہم سے تعاوں طلب کرتے رہتے ہیں.اس لیے ہم اپنے بچوں کو مال ومویشی کی چارہ لانے کےلیے بھی نہیں بھیج سکتے علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے یہ ایف سی کے کارندوں نے کئی دفعہ ہمارے عورتوں اور بچوں پر بھی ہوا فائرنگ کرکے انہیں خوف اور ڈر میں مبتلا کردیا ہے ،
چوری،ڈکیتی تو ان لوگوں کی روز کا معمول بن چکا ہے ،ان علاقائی بے ضمیر بلوچ سرکاری دلالوں کی خوف سے سڑک اور گلیوں موجود دکاندار عصر کے بعد اپنی دکانیں بند کرکے گھروں میں جاتے ہیں.ٹرانسپورٹربھی ان ریاستی دلالوں کی چوری ،اور ڈکیتی سے بھی محفوظ نہیں ہیں ان دلالوں کے کارندے بھی سڑکوں پر اور گلیوں میں اپنے شکار کے انتظار میں بیٹھے رہتے تاکہ راہ گیروں کو ان کی نقدی،موبائل،اور دوسری قیمتی.اشیاء سے محروم کیا جائے ،
اہلیاں وشبود کا کہنا کہ ہمیں ان ظالموں کی ظلم سے بچایا جائے تاکہ ہم سکھ کا سانس لے سکیں.