پنجگور(ہمگام نیوز) آمدہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے شہر پنجگور میں قابض پاکستانی فورس FC کے زیر اہتمام 15 جوڑوں کو شادی کے رشتہ ازدواج سے سرکاری طور پر منسلک کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 15جوڑوں کو نکاح کے بعد شادی کی بندھن سے منسلک کرکے مقامی طور چند نامنہاد ،بکاو عوامی شخصیات کو بھی اس تقریب میں مدعو کیا گیا تھا۔FC کے زیر اہتمام فرنٹیئرکور کی جانب سے غریب اور شادی کے لیے گنجائش نہ رکھنے والے 15 جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب منعقد ہوئی، اجتماعی شادی کی تقریب کے معمان خاص پاکستانی فوج کے برگیڈیئر عرفان افتخار سیکٹرسنٹر کمانڈر پنجگور تھے کمانڈنٹ پنجگورکرنل شجی اللہ کرنل خرم شہزاد ڈپٹی کمشنر مسعوداحمد رند ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جمیل احمد باجوئی مرکزی جامع مسجد کے خطیب مولوی علی احمد بی این پی کے مرکزی رہنما میر نزیراحمد بلوچ مسلم لیگ پنجگور کے صدر اغاشاہ حسین بلوچ دیگر ایف سی اہلکاروں سمیت سیاسی وسماجی شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی اجتماعی شادی کی تقریب کا اغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا ممتاز عالم دین مرکزی جامع مسجد پنجگور کے خطیب مولوی علی احمد نے بچوں اور بچیوں کی والدین کی موجودگی میں 15جوڑوں کی نکاح پڑھائی سیکٹر سنٹر کمانڈر برگیڈیرعرفان افتخار نے جوڑوں کو ہار پہنا کر انھیں شادی کی مبارکباد دی اور جوڈوں کو شادی کے تمام ضروری تحائف بھی پیش کیے گئے تقریب سے سیکٹر سنٹر کمانڈر برگیڈئیر عرفان افتخار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان کیمونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت پاک ارمی اور ایف سی کی طرف سے اجتماعی شادی اورسماجی بہبود کے کاموں کو مزید اگے بڑھائےگے، شادی کی استعداد نہ رکھنے والوں نوجونوں اور خاندانوں کی مدد کرکے انھیں ایک باوقار زندگی فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریگی تقریب سے مولوی علی احمد اور میر نزیراحمد بلوچ کے بقول آج کی اس پروقار تقریب اور غریب لاچار نوجوانوں کی ہونٹوں پر مسکراہٹ لانے کا کریڈیٹ بقول ان کے پنجگور FC کو جاتا ہے غریب لاچار نوجوانوں کو شادی کی بندھن میں منسلک کرنا ایک احسن اقدام ہے جس پر اہم ایف سی کے مشکور ہیں۔ واضع رہے مقبوضہ بلوچستان میں بلوچ نسل کشی اور غیر مسلح ہزاروں بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں میں قابض پاکستانی فوج کی طرف سے FC نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا ہیں۔پاکستانی فوج کی جانب ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت اب فوج FC اور بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی( ISI ) کے جرائم پر ناکام طریقے سے پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہیں۔تاکہ ایسے فلاحی کاموں کی آڑ میں خود کو شامل کرکے بلوچ قوم پر ڈھائے جانے والے اپنے بے شمار جنگی جرائم پر ناکام طریقے سے عارضی پردہ ڈال کر بلوچ عوام میں اپنے لیئے ہمدردی پیدا کرواسکے۔