دزاپ(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق گزشتہ روز جمعہ کو مولوی عبدالحمید نے ایران کی طرف سے ملک میں پھانسیوں میں اضافے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے مذہبی مسائل پر سیاست کرنے پر تنقید کی۔
بلوچ عالم دین نے کہا ایران میں پھانسی عوام کو پریشان کرتی ہے۔ پھانسی اگر سزائے موت اور حد کے نفاذ کے لیے ہے تو یہ اور بات ہے، لیکن دیگر مسائل مثلاً سیاست، منشیات وغیرہ کے لیے پھانسی اچھی بات نہیں ہے ۔ ان پھانسیوں کے نتیجے میں بہت سی بے گھر خواتین اور یتیم اور خاندان غم سے نڈھال ہیں اور ہمارے ملک کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ بھی جاری ہے۔
مولوی عبدالحمید نے مزید کہا: “حکام کو ہمارا مشورہ ہے کہ مذہبی مسائل کو “سیاست میں نہ گھسیٹا کریں۔ جب معاملات ’’سیاسی‘‘ ہوجائیں تو معاملہ پیچیدہ ہوجاتا ہے۔ پیروی کریں اور مذہبی مسائل کو قائل اور حکمت کے ساتھ نمٹائیں۔ اگر توہین اور جسمانی تشدد کے بجائے ’’حجاب‘‘ کے معاملے میں دانشمندی اور انصاف کے پھیلاؤ کو بروئے کار لایا جائے اور معاشی مسائل اور امتیازی سلوک سے نمٹا جائے اور مالی بدعنوانی اور رشوت ستانی کا مقابلہ کیا جائے اور وہ ہاتھ جو قومی وسائل کو نشانہ بناتے ہیں۔ مختصر ہونے سے مسائل حل ہوں گے اور معاشرہ بھائی چارے کی طرف بڑھے گا۔
انہوں نے مزید کہا: رحم اور مہربانی کا تجربہ کریں اور لوگوں کو سنیں اور لوگوں کے مطالبات کا خیال رکھیں اور یقین رکھیں کہ یہ طریقہ کارگر ثابت ہوگا۔ ہم ان اہلکاروں کے لیے دعا کرتے ہیں جو امتیازی سلوک کو ختم کرنے اور انصاف پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔”