پہرہ ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز 24 دسمبر کو فجر کے وقت ایک بلوچ قیدی کو قتل کے الزام میں پہرہ جیل میں پھانسی دی گئی۔
اس قیدی “نظام الدین برہانزہی” ولد محمد کی شناخت کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کی عمر 31 سال، سوراپ پہرہ/ایرانشہر گاؤں کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ نظام الدین کو 2018 میں قلات شہر میں ایک فوجی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے پہرہ کریمنل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی۔
رپورٹ کے مطابق نظام الدین کو 22 دسمبر کو پہرہ جیل کے سولیٹری سیل میں منتقل کیا گیا تھا اور گزشتہ صبح ان کی سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 20 اگست سے 24 دسمبر 2022 تک گزشتہ 120 دنوں کے دوران ایران بھر میں ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے دوران ایران کی مختلف جیلوں میں 85 بلوچ شہریوں کو پھانسی دی جا چکی ہے، جو کہ 20 اگست سے 24 دسمبر 2022 تک جاری رہی۔ جن کی توثیق کی گئی ہے، جس پر انسانی حقوق کے کارکنوں اور تنظیموں کی تشویش ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی 26 جولائی 2022کی رپورٹ کے مطابق، کم از کم 65 افراد، یعنی 2022 میں پھانسی پانے والوں میں سے (26 فیصد) مظلوم بلوچ قوم سے تعلق رکھتے تھے، یہ ایک قوم ہے جو ایران کی آبادی کا تقریباً 5 فیصد ہے۔ ان میں سے نصف سے زیادہ (38 افراد) کو منشیات سے متعلق جرائم کے لیے سزائے موت دی گئی ہے۔