کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) لورالائی، جھلاوان اور مکران میڈیکل کالجز کے طلباء نے مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ اگر پیر تک ان کا ”لسٹ” شاہع نہیں کیا گیا، تو وہ بی ایم سی کے طلباء کے ساتھ مل کر کلاسز کا بائیکاٹ کریں گے.
تفصیلات کے مطابق نئے میڈیکل کالجز کے طلباء نے اپنی ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی اور علم دشمن پالیسی سے حکومت وقت اور عوام کو آگاہ کیا، اور بیشتر وزراء سے خود جا کر ملاقاتیں بھی کیں، طلباء کی جانب سے انھیں پورا مسئلہ تفصیل سے بتایا گیا ۔جبکہ اس سلسلے میں انہیں یہ بتایا گیا کہ BUMHS کے وائس چانسلر نے اپنی ذاتی ضد اور انا پرستی کی وجہ سے لورالائی، مکران اور جھلاوان میڈیکل کالجز کے طلباء کا فائنل رزلٹ روکے رکھا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس رزلٹ سے وائس چانسلر کا کوئی تعلق نہیں، اور شعبہ صحت نے وائس چانسلر کو واضح کر دیا ہے کہ میڈیکل کالجز کی ذمہ داری شعبہ صحت کی ہے، کیونکہ یہ شعبہ صحت کی ماتحت ہے. BUMHs کا کام صرف ٹیسٹ لینا تھا. اس یونیورسٹی کا باقی میڈیکل کالجز سے کوئی واسطہ نہیں، کیونکہ یہ ادارہ ابھی تک PMDC اور HEC سے رجسٹرڈ نہیں ہے ۔ انہوں کہا کہ جن سٹوڈنٹس کا میرٹ کم ہے انہیں BUMHS میں داخلہ دے کر پیر سے باقاعدہ کلاسز کا آغاز کیا جارہا ہے اور جن طلبا کا میرٹ ہائی ہے، انہیں داخلہ نہ دے کر ان کی حق تلفی کی جا رہی ہے۔ جبکہ تاحال باقی میڈیکل کالجز کا لسٹ آویزاں نہیں کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں لورالائی، جھلاوان اور مکران میڈیکل کالجز کے طلباء نے یہ مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ پیر تک ان کا لسٹ شاہع نہیں کیا گیا تو ان کالجز کے طلباء بی ایم سی کے طلباء کے ساتھ مل کر کلاسز کا بائیکاٹ کریں گے، اور سخت احتجاج کرکے ریلیاں نکالیں گے ۔ اس سلسلے میں جو بھی نقصان ہوا، اسکا ذمہ دار گورنر، وزیراعلی، وائس چانسلر، وزیر صحت اور باقی متعلقہ شخصیات ہوں گے.