راولپنڈی (ہمگام نیوزڈیسک) ہمگام نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والے اطلاعات کے مطابق قابض پاکستانی فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورا نے پشتون تعفظ موومنٹ کی عوامی پزیرائی ،اور حالیہ کامیاب جلسہ عام کے ساتھ ساتھ پرامن پشتون تعفظ موومنٹ بارے میڈیا بریفنگ میں بہت سارے الزامات اور غلط بیانی و دھمکی آمیز ریاستی گھمنڈ کے لہجے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ PTM نے جتنی چھوٹ لینی تھی وہ لے لی ہے، بقول غفورا کے پی ٹی ایم جن لوگوں کو ورغلا رہی ہے اگر ان کا خیال نہ ہوتا اور آرمی چیف نے پہلے دن پیار سے بات کرنے کی ہدایت نہ کی ہوتی تو ان سے نمٹنا ہمارے لیئے کوئی مشکل نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم جن لوگوں کے مسائل کو بنیاد بنا کر کام کررہی ہے ہم ان کی مسائل کے حل کے لیے پہلے ہی سے کام کررہے ہیں۔
میڈیا بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پی ٹی ایم کہتی ہے فوج سے لڑیں گے، کوئی ریاست سے نہیں لڑسکتا، پی ٹی ایم ریاست پاکستان کا حصہ ہے یا افغانستان کا؟،پی ٹی ایم ارمان لونی کا جنازہ پڑھنے گئی، 800 بچوں کی جان بچانے والے دس شہدا کی نماز جنازہ میں تو پی ٹی ایم نے شرکت نہیں کی۔
آصف غفورا نے کہا کہ پاکستان سے باہر ہر اس بندے سے کیوں ملتے ہیں جو پاکستان اور فوج کے خلاف ہے، آپ چندہ اکٹھا کرتے ہیں ،کوئٹہ اور لاہور میں جلسہ عام کرتے ہیں، اگر پی ٹی ایم نے دنیا بھر سے چندہ اکٹھا کیا ہے تو جہاں ضرورت ہے وہاں ترقیاتی کام کرائے۔
میجر جنرل آصف غفورا نے کہا کہ پی ٹی ایم نے ویب سائٹ پر چندے کی تفصیلات دی گئی ہیں، جو تفصیل وہاں دی ہے اس سے زیادہ پیسا اکٹھا ہوا ہے وہ رقم کی تفصیلات بتائیں؟، اسلام آباد دھرنے کے لیے پی ٹی ایم کو انڈین ’را‘ نے کتنے پیسے دیے؟
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پی ٹی ایم کی قیادت سے سوالات کیے کہ منظور پشتین کا کون سا رشتہ دار قندھار میں بھارتی قونصلیٹ گیا ؟ اور وہاں سے کتنے پیسے لیے؟، محمد اسماعیل زندون ٹی وی کا پی ٹی ایم سے کیا تعلق ہے، یہ بھی بتائیں؟
انہوں نے کہا کہ ایس پی طاہر داوڑ افغانستان میں شہید ہوتے ہیں، حکومت پاکستان افغانستان سے لاش مانگتی ہے،پی ٹی ایم کیوں طاہر داوڑ کی لاش مانگ رہی تھی، کیوں منع کیا گیا کہ حکومتی نمائندوں کو لاش نہیں دینی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوال کیا کہ جو بندہ فوج کی حمایت میں بولتا ہے وہ کیوں مارا جاتا ہے؟، ٹی ٹی پی کا امیر پی ٹی ایم کے حق میں کیوں بولتا ہے؟، پی ٹی ایم اور ٹی ٹی پی کا بیانیہ ایک جیسا کیوں ہے؟
انہوں نے کہا کہ کوئی اعلان جنگ نہیں، چار، پانچ سوال پوچھے ہیں ان سے بات ہوجائے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم جب شروع ہوئی تو سب سے پہلے میں نے رابطہ کیا تھا، آرمی چیف کی ہدایت تھی کہ پی ٹی ایم غلط بات بھی کہے تو سخت بات نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی دہشت گرد تنظیم کا منظم انفرا اسٹرکچر نہیں ہے، تاہم ابھی ہمیں دہشت گردوں کے خلاف بہت کام کرنا ہے، سیکورٹی فورسز کی بھرپور کوشش ہے کہ داعش کا پاکستان میں نیٹ ورک نہ ہو۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف کہتے ہیں اپنا فقہ چھوڑو نہیں، دوسرے کے فقہ کو چھیڑو نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 30ہزار سے زائد مدارس کو قومی دھارے میں لایا جائیگا، وزارت تعلیم کے ماتحت کیا جائیگا، ایسا نصاب بنانا ہے جس میں نفرت انگیز موادنہیں ہوگا۔