Homeخبریںچین تائیوان کے خلاف یکطرفہ کارروائی سے باز رہے، امریکا

چین تائیوان کے خلاف یکطرفہ کارروائی سے باز رہے، امریکا

واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ای کو بتایا کہ تائیوان سے متعلق امریکا کی ”ون چائنا” یعنی متحدہ چین کی پالیسی میں کوئی بھی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ بلینکن نے بتایا ہے کہ امریکا، ”سنکیانگ، تبت اور ہانگ کانگ میں انسانی حقوق سمیت مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین اور تائیوان سے متعلق ایسے اقدامات کا مخالف ہے جو ہماری اقدار اور مفادات کے خلاف ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چین اور امریکا، ”شمالی کوریا، میانمار، ایران، افغانستان اور ماحولیات کے بحران جیسے مسائل پر ایک ساتھ کم کر سکتے ہیں۔”
چین کی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ وانگ ای نے بلینکن کے ساتھ بات چیت کے دوران امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ مختلف معاملات پر اپنی ”غلط روش” کو درست کرے۔
چینی وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن کو بتادیا ہے کہ تائیوان میں آزادی کی حامی افواج کے لیے مبینہ طور پر امریکی حمایت ہی بحرالکاہل میں کشیدگی کی اہم وجہ ہے۔

واضح رہے کہ اطالوی دارالحکومت روم میں جی 20 کانفرنس کے دوران دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوئی جس میں چین کے صدر شی جن پنگ شریک نہیں ہوئے۔

Exit mobile version